آئی ايم ايف کے ساتھ معاہدہ، بازار حصص ميں مثبت رجحان
3 جولائی 2023انٹرنيشنل مانيٹری فنڈ کے ساتھ معاہدے کے بعد پاکستان کے مرکزی بازار حصص ميں پير تین جولائی کے روز مثبت رجحان ديکھا گيا۔ نئے کاروباری ہفتے کے آغاز پر کراچی 100 انڈکس ميں تقريباً چھ فيصد کی تيزی ديکھی گئی۔ انڈکس میں مجموعی طور پر 2,414 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور وہ 5.57 فیصد اضافے کے ساتھ 43,867 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
منشی پریم چند کا کفن اور تین ارب ڈالر
آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ: پاکستان کو اب کیا کچھ کرنا ہے؟
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدے کا امکان روشن
مقامی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹاک ایکسچینج میں ديکھی جانے والی اس تیزی کا سبب آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والا اسٹاف لیول معاہدہ ہے۔ شديد مالیاتی بحران کے شکار ملک پاکستان کو گزشتہ جمعے کے دن آئی ايم ايف سے تين بلين ڈالر کی فراہمی کے ایک معاہدے پر دستخط ہو گئے تھے۔
دوسری جانب پاکستانی روپے کی قدر ميں کوئی خاص تبديلی نہيں ديکھی گئی اور ايک امريکی ڈالر کے مقابلے ميں روپے کی قدر 286 رہی۔
کراچی اسٹاک ايکسچينج ميں کار ساز کمپنيوں کے حصص میں چھ تا ساڑھے سات فيصد اضافہ ہوا۔ ہونڈا اٹلس کارز (پاکستان) اور پاکستان سوزوکی کے حصص 7.5 فیصد بڑھ کر اپر سرکٹس پر بند ہوئے جبکہ انڈس موٹر کمپنی، جو ملک میں ٹویوٹا کاروں کی مارکیٹنگ کرتی ہے، کے حصص کی قیمتیں چھ فیصد بڑھیں۔
پاکستان سوزوکی موٹر کمپنی سمیت متعدد کار ساز کمپنیوں نے 2023ء میں درآمدی پابندیوں کا حوالہ دیتے ہوئے پلانٹس کی بندش کا اعلان کر ديا تھا۔ آئی ايم ايف کی ڈيل سے يہ اميد پيدا ہوئی ہے کہ يہ پابندی ہٹا دی جائے گی۔ اسی سبب بالخصوص آٹو سيکٹر کے حصص کی کارکردگی میں بہتری دکھائی دے رہی ہے۔
وزير اعظم کی جانب سے پذيرائی
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے ملکی اسٹاک مارکیٹ میں غیر معمولی اضافے کے ساتھ کاروبار کے آغاز اور نیا ریکارڈ قائم ہونے پر قوم اور کاروباری برادری کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی محنت اور درست پالیسیوں کے نتیجے میں معاشی بحالی کے آثار نمایاں ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے مزيد کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے اور تين ارب ڈالر کے 'اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ‘ کے نتیجے میں سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔
پاکستانی ميڈيا سے نشر ہونے والے اپنے اس بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان مسلم ليگ نون کے سابق قائد محمد نواز شریف نے معاشی ترقی، مہنگائی میں کمی اور پاکستان کی تعمیر و ترقی کا سفر جہاں چھوڑا تھا، وہیں سے دوبارہ آغاز ہو رہا ہے۔
اپنی پارٹی کی تعريف ميں وزير اعظم کا کہنا تھا، ''جس طرح 2013ء سے 2018ء کے درمیان پاکستان کو توانائی کے بحران، دہشت گردی اور دیگر مسائل سے نجات دلائی تھی اور ملک کو معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کيا تھا، ہم ایک بار پھر اسی جذبے سے پاکستان کو دوبارہ ترقی کی راہ پر لا رہے ہیں۔‘‘
ع س / م م (روئٹرز)