آج کی بہترین تصویر
پاکستان میں کبڈی کا پہلا عالمی کپ اور چیمپیئن بھی پاکستان
پاکستانی پہلی بار عالمی چیمپیئن
پاکستانی کپتان محمد عرفان کو بین الاقوامی کبڈی کھیلتے ہوئے اٹھارہ برس بیت چکے ہیں۔ انہوں نے اسے اپنی زندگی کی سب خوبصورت شام قرار دیا۔ فائنل کی آخری سیٹی بجتے ہی نشتر پارک میں پاکستانی کھلاڑیوں کا جشن شروع ہوگیا۔ کئی کھلاڑیوں کو کندھوں پر اٹھا لیا گیا۔ ہاکی، کرکٹ، اسنوکر اور سکواش کے بعد کبڈی پانچواں کھیل ہے جس میں پاکستان نے عالمی چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
ایران کبڈی کی دنیا کی تیسری بڑی طاقت
ایران کی کبڈی ٹیم نے آسٹریلیا کو تیسری اور چوتھی پوزیشن کے میچ میں ہرا کر عالمی کبڈی کپ میں تیسری پوزیشن حاصل کی۔ ایران اس ورلڈ کپ میں پاکستان اور بھارت کے بعد کبڈی کی دنیا کی تیسری بڑی طاقت بن کر ابھرا۔ ایرانی ٹیم نے سیمی فائنل میں پاکستان اور فیصل آباد میں کھیلے گئے گروپ میچ میں بھارت کو مشکل صورتحال سے دوچار کیا۔
جرمن ٹیم کی پہلی بار ورلڈ کپ میں شرکت
کبڈی ورلڈ کپ میں پہلی بار جرمنی کی ٹیم بھی شریک ہوئی۔ جرمن ایتھلیٹس جو فٹبال، ہاکی ٹینس اوردیگر اولمپک کھیلوں میں اپنا لوہا منواتے آئے پہلی بار کبڈی کے میدان پر اترے۔ جرمنی نے گروپ میچوں میں مغربی افریقہ کی ٹیم سیرا لیون کے علاوہ انگلینڈ کو بھی شکست دی۔ جرمن ٹیم پاکستانی اوربھارتی نژاد کبڈی کے کھلاڑیوں پر مشتمل تھی جس کی قیادت ثمرگجر نے کی۔
تماشائیوں کی بڑی تعداد میں شرکت
پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلے گئے فائنل کے موقع پر پنجاب اسٹڈیم لاہور تماشایوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ میچ کے دوران کئی اعصاب شکن مراحل آئے اور تماشائی پل پل کبڈی سے محظوظ ہوتے رہے۔ فائنل دیکھنے والوں میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان، انگلینڈ کے ٹیسٹ کرکٹر روی بوپارہ اور برطانیہ سے پاکستان کے دورے پر آئی ہوئی ایم سی سی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی بھی شامل تھے۔
کامیابی کے بعد جذباتی مناظر
پاکستان کی طرف سے روایتی حریف بھارت کو فائنل میں پہلی بار شکست دینے کے بعد پنجاب اسٹیڈیم میں کئی جذباتی مناظر دیکھے گئے۔ پاکستانی کبڈی پلیئرز وقاص بٹ اور بنیا مین سمیت کئی پاکستانی کھلاڑی فرط جذبات سے رو پڑے۔
انتہائی سنسنی خیز فائنل میچ
یہ کبڈی ورلڈ کپ کی تاریخ کا سب سے سنسنی خیز فائنل تھا جس میں اسکور 41-43 رہا۔ پہلے ہاف میں بھارتی کھلاڑی کھیل پر چھائے رہے۔ وقفے پر بھارت کی ٹیم 18-24 کے اسکور سے جیت رہی تھی لیکن پاکستانی ٹیم نے دوسرے ہاف میں زبردست فائٹ بیک کیا۔ میچ میں چاروں پاکستانی ’سٹاپرز‘ بہت دباؤ میں دکھائی دیے۔ بھارت کی جانب سے ان کے کپتان ننھی گوپالپوری اور ارش چاولہ نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا۔
انتہائی سنسنی خیز فائنل میچ
یہ کبڈی ورلڈ کپ کی تاریخ کا سب سے سنسنی خیز فائنل تھا جس میں اسکور 41-43 رہا۔ پہلے ہاف میں بھارتی کھلاڑی کھیل پر چھائے رہے۔ وقفے پر بھارت کی ٹیم 18-24 کے اسکور سے جیت رہی تھی لیکن پاکستانی ٹیم نے دوسرے ہاف میں زبردست فائٹ بیک کیا۔ میچ میں چاروں پاکستانی ’سٹاپرز‘ بہت دباؤ میں دکھائی دیے۔ بھارت کی جانب سے ان کے کپتان ننھی گوپالپوری اور ارش چاولہ نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا۔
پاکستانی کپتان کا شاندار دفاع
پاکستانی ٹیم جب دباؤ میں تھی تو کپتان محمد عرفان قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے پہلے ہاف میں کامیاب ریڈ کرتے رہے اور بھارتی ٹیم کے اسکور کو حد سے آگے نہیں نکلنے دیا۔ دونوں ٹیموں کے کھلاڑی کی میدان پر فائٹنگ اسپرٹ قابل دید تھی تاہم بھارتی ٹیم نے تین بار فائنل میں امپائرز کے فیصلے پر احتجاج کیا اور کھیل کو روکنا پڑا۔
ایک کروڑ کی انعامی رقم
پاکستان کو ورلڈ کپ ٹرافی کے ساتھ ایک کروڑ روپے کی انعامی رقم پیش کی گئی۔ بھارت کو رنر اپ ٹرافی اور 75 لاکھ روپے کا انعام دیا گیا۔ یہ کبڈی کا ساتوں ورلڈ کپ تھا اس سے پہلے تمام عالمی کپ کی میزبانی بھارت نے کی اور ہر بار چیمپیئن بنا۔ یہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کبڈی ورلڈ کپ میں پانچواں فائنل تھا لیکن پاکستانی ٹیم پہلی بار تاریخ بدلنے میں کامیاب ہوئی۔
میچ کے بہترین ریڈر
پاکستان کے شفیق چشتی اس میچ میں ہیرو ثابت ہوئے۔ انہیں میچ کا بہترین ریڈر قرار دیا گیا۔ شفیق جو کیریئر کے آخری دور میں ہیں ٹورنامنٹ کے ابتدائی میچوں میں بجھے بجھے نظر آئے لیکن فائنل میں ان کی کارکردگی دونوں ٹیموں میں واضح فرق ثابت ہوئی۔ وہ میچ کے بعد جذباتی دکھائی دیے۔
کبڈی ورلڈ کپ کی پہلی بار میزبانی
کبڈی ورلڈ کپ میں پاکستان اور بھارت کے علاوہ انگلینڈ، آسٹریلیا، ایران، جرمنی، کینیڈا، سیری لیون اورآذربائیجان کی ٹیمیں شریک ہوئیں۔ یہ مقابلے لاہور کے علاوہ گجرات میں بھی منعقد ہوئے۔ پاکستان نے پہلی بار کبڈی ورلڈ کی میزبانی کی جس میں آٹھ روز میں 20 میچز کھیلے گئے۔
کبڈی کا عالمی کپ کا فائنل اتوار 16 فروری کو لاہور کے پنجاب اسٹیڈیم میں کھیلا گیا۔ پاکستانی ٹیم نے روایتی حریف بھارت کی ٹیم کو ایک شاندار مقابلے کے بعد شکست دی۔ اس پکچر گیلری میں دیکھیے اس ٹورنامنٹ کے بارے میں تفصیلات۔