آسٹریا: سباستیان کُرس نے کامیابی کا اعلان کر دیا
16 اکتوبر 2017یورپی ریاست آسٹریا میں اتوار 15 اکتوبر کو ہونے والے وفاقی انتخابات کے غیر سرکاری ابتدائی نتائج کے بعد قدامت پسندوں کی سیاسی جماعت پیپلز پارٹی (OeVP) کے سربراہ سباستیان کُرس نے اپنی کامیابی کا اعلان کر دیا ہے۔
اتوار کے روز ہونے والے انتخابات کے ابتدائی نتائج اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق سباستیان کُرس کی سیاسی جماعت پیپلز پارٹی کو 31.6 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ اس طرح دائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والی ان کی جماعت آسٹریا کے موجودہ چانسلر کرسٹیان کَیرن کی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی پر سبقت حاصل کر نے میں کامیاب رہی۔ ابتدائی نتاج کے مطابق سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کو 26.9 فیصد ووٹ ملے ہیں۔
جبکہ انتہائی دائیں بازو کی اور تارکین وطن مخالف سیاسی جماعت فریڈم پارٹی (FPOe) کو ملنے والے ووٹوں کی شرح 26 فیصد ہے۔ اس طرح یہ نئی ملکی پارلیمان میں تیسری بڑی سیاسی جماعت بن کر ابھری ہے۔
سباستیان کُرس نے اپنی جماعت کی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے کہا، ’’بہت کچھ کیا جانا باقی ہے۔ ہمیں ملک میں ایک نیا سیاسی راستہ بنانا ہے۔ ہمیں ایک نئی ثقافت کو فروغ دینا ہو گا۔ ہمارا ایک کام ملک کے لیے مل کر کام کرنا ہے۔ اور سب سے اہم بات، ملک کو بہتری کی طرف لے کر جانا ہے۔‘‘
کُرس کی قدامت پسند جماعت پیپلز پارٹی کی مقبولیت میں 2013ء میں ہونے والے گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں 7.6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ لیکن اس کے باوجود انہیں ملکی پارلیمان میں حکومت سازی کے لیے حتمی اکثریت حاصل نہیں ہوئی۔ اس لیے چانسلر بننے کے لیے سباستیان کُرس کو ایک اتحادی حکومت قائم کرنا ہو گی۔
سباستیان کُرس بہت کم عمری سے ہی آسٹریا کی سیاست میں سرگرم ہیں۔ وہ 2009ء میں آسٹرین پیپلز پارٹی کی نوجوانوں کی تنظیم کے سربراہ بن گئے تھے اور 2010 میں انہوں نے ویانا میں علاقائی پارلیمان کی رکنیت بھی حاصل کر لی تھی۔ کُرس 2013ء میں اس وقت آسٹریا کے وزیر خارجہ بن گئے تھے، جب ان کی عمر محض 27 برس تھی۔