’اسلامک اسٹیٹ‘ کی نظریں انڈونیشیا پر: آسٹریلوی خدشہ
22 دسمبر 2015آسٹریلیا کے اٹارنی جنرل جورج برانڈس کے مطابق دنیا کے سب سے زیادہ مسلمان آبادی کے حامل ملک انڈویشیا میں خلافت کے قیام کے خواب کو حقیقت میں تبدیل کرنے کے لیے عسکریت پسند تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ خفیہ کوششوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے یہ بیان آسٹریلیا اور انڈونیشیا کے وزراء، پولیس چیفس اور دوسرے اعلیٰ سکیورٹی حکام کی ایک میٹنگ میں دیا۔ برانڈس کے مطابق خلافت کے قیام کی یہ کوششیں آسٹریلیا اور دوسرے مغربی مفادات کے لیے ایک بڑا انتباہ ہیں۔
جورج برانڈس کے مطابق ’اسلامک اسٹیٹ‘ مشرقِ وسطیٰ کی حدود سے باہر واقع مسلمان ملکوں میں بھی اپنی خلافت قائم کرنے کا دعویٰ کر چکی ہے جبکہ بعض شورش زدہ افریقی ملکوں میں اِس تنظیم کے کارکن مسلح کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انڈونیشیا اور آسٹریلیا نے وزراء کی ملاقاتوں کے اِس سلسلے میں انسدادِ دہشت گردی کے حوالے سے خفیہ معلومات کے تبادلے میں اضافے اور اِس عمل کو مزید تقویت دینے پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کی سالانہ ملاقات کل پیر کے روز آسٹریلوی شہر سڈنی میں ہوئی تھی۔
آسٹریلیا کے وزیر انصاف مشیل کینن کا خیال ہے کہ جہادی گروپوں کی ممکنہ افزائش انڈونیشیا اور آسٹریلیا کی سکیورٹی کے لیے گہرے خطرات کا باعث بنتے ہوئے سلامتی کی مجموعی صورت حال کو کمزور کر سکتی ہے۔ آسٹریلیا کے ذرائع ابلاغ کے مطابق کینبرا حکومت کو یقین ہے کہ عسکریت پسند تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کا بظاہر انڈونیشیا کے کسی علاقے میں خلافت قائم کرنے کا امکان بہت کم ہے لیکن چند علاقوں میں اِس کے حامی قدم جما سکتے ہیں اور یہ خطرناک ہو سکتا ہے۔گزشتہ برس آسٹریلوی پولیس اور سکیورٹی اہلکاروں نے کم از کم چھ دہشت گردانہ حملوں کو منصوبہ بندی کے عمل کے دوران ہی ناکام بنا دیا تھا۔
یہ آسٹریلوی خدشات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب گزشتہ ویک اینڈ پر انڈونیشیا کی پولیس نے دہشت گردی کے منصوبوں میں ملوث چھ مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا تھا۔ مشتبہ افراد کے قبضے سے کیمیائی مواد، لیباریٹری آلات اور شدت پسند تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کا جھنڈا بھی برآمد ہوا تھا۔ انڈونیشی پولیس نے جاوا میں مشتبہ مقامات پر تین روز تک چھاپے مارنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ جاوا کے علاوہ سماٹرا کے مختلف مقامات پر مبینہ جہادی ٹھکانوں پر بھی دھاوا بولا گیا۔ ایسی اطلاعات بھی تھیں کہ مبینہ شدت پسند انڈونیشیا کے مختلف علاقوں میں کرسمس اور نئے سال کے آغاز پر منعقدہ تقریبات میں دہشت گردی کا منصوبہ رکھتے تھے۔ رواں مہینے کے آخری ہفتے کے دوران انڈونیشیا میں پولیس کے ایک لاکھ سے زائد اضافی اہلکار تعینات کیے جا رہے ہیں۔