افغانستان کے ہندو اور سکھوں کا بھارت میں خیرمقدم ہے
17 اگست 2021بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان اریندم باگچی نے بتایاکہ افغانستان کے ہندو اور سکھ برادری کو بھارت آنے میں ہر ممکن مدد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا،”ہم افغان سکھ اور ہندو برادری کے نمائندوں سے مسلسل رابطے میں ہیں اور اگر وہ افغانستان چھوڑنا چاہتے ہیں تو ہم انہیں بھارت لانے میں ہر ممکن مدد کریں گے۔"
بھارتی ترجمان کا کہنا تھا کہ پیر کے روز کابل سے کمرشل پروازو ں کی روانگی معطل ہوجانے کی وجہ سے بھارتی شہریوں کو افغانستان سے بھارت لانے کی کوششیں متاثر ہوئی ہیں۔”ہم کمرشل پروازیں بحال ہوجانے کے منتظر ہیں تاکہ بھارتی شہریوں کو وہاں سے لانے کا کام دوبارہ شروع کرسکیں۔"
انہوں نے مزید بتایا کہ افغانستان کی بدلتی ہوئی صورت حال پر اعلی سطح پر مسلسل نگاہ رکھی جارہی ہے۔”حکومت بھارتی شہریوں کی حفاظت اور سلامتی نیز افغانستان میں ملکی مفادات کو یقینی بنانے کے تمام اقدامات کرے گی۔" انہوں نے کہا کہ بھارت ان افغانوں کے ساتھ کھڑا رہے گا جو باہمی ترقی، تعلم اور عوامی کوششوں کو فروغ دینے میں ہندوستان کے شریک کار رہے ہیں۔
افغانستان کے معاملے پر بھارت شش و پنج میں مبتلا
خیال رہے کہ بھارت نے افغانستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کررکھی ہے۔
امن اور سلامتی کی یقین دہانی
بھارتی میڈیا کے مطابق افغانستان میں موجودہ غیر یقینی صورت حال کے مدنظر سکھ اور ہندو اقلیتی فرقوں کی سلامتی اور مستقبل کے حوالے سے افغان سکھ برادری کے نمائندوں نے کابل میں طالبان کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی ہے۔
میٹنگ کے بعد سکھ برادری کے نمائندوں نے بتایا کہ طالبان نے انہیں امن اور سلامتی کی یقین دہانی کرائی ہے۔
بھارت نے افغانستان میں اپنے شہریوں کے سلامتی کے لیے متعدد ایڈوائزری جاری کیے ہیں۔ جن میں ہنگامی حالات میں رابطے کے لیے فون نمبر وغیرہ شامل ہیں۔
بھارت نے مزار شریف سے بھی اپنے سفارتی عملے کو واپس بلا لیا
اس دوران افغانستان میں موجود بھارتی سفارتی عملہ کے تمام اراکین بشمول سفیر رودیندر ٹنڈن بھارتی فضائیہ کے ایک خصوصی طیارے کے ذریعہ منگل کی صبح بھارتی ریاست گجرات کے جام نگر پہنچ گئے۔ رودیندر ٹنڈن نے ”ایک غیر معمولی حالات میں" لوگوں کو وطن واپس لانے کے لیے بھارتی فضائیہ کا شکریہ ادا کیا۔
خصوصی ویزا
بھارت نے طالبان کے قبضے والے ملک چھوڑنے کے خواہش مند افغانوں کی درخواستوں کو تیزی سے نمٹانے کے لیے الیکٹرانک ویزا کے ایک نئے قسم کا منگل کے روز اعلان کیا۔
بھارتی وزارت داخلہ نے ایک ٹوئٹ کر کے اس کی اطلاع دی۔ اس میں کہا گیا ہے،”افغانستان میں موجودہ حالات کے مدنظر ویزا کے ضابطوں کا جائزہ لیا گیا۔ الیکٹرانک ویزا کی ایک نئی قسم بنائی گئی ہے اور یہ e-Emergency X-Misc Visa ہے۔ اس سے بھارت میں داخلے کے خواہش مند افراد کی درخواستیں تیزی سے نمٹائی جاسکیں گی۔"
سینکڑوں بھارتی اب بھی پھنسے ہوئے ہیں
ایک اندازے کے مطابق افغانستان میں اب بھی کم از کم ایک ہزار بھارتی شہری پھنسے ہوئے ہیں۔ بھارتی پنجاب کے وزیر اعلی امریندر سنگھ نے ایک ٹوئٹ کرکے کہا کہ کم سے کم 200 سکھ ایک گردوارے میں پھنسے ہوئے ہیں۔
افغانستان کے سکھ اور ہندو نفرت اور عدم برداشت کے نشانے پر
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان اریندم باگچی کا کہنا تھا،”ہم جانتے ہیں کہ اب بھی کچھ بھارتی افغانستان میں پھنسے ہوئے جو ملک واپس آنا چاہتے ہیں۔ ہم ان کے رابطے میں ہیں۔"