الہ آباد کمبھ میلہ، آج مقدس ترين دن
10 فروری 2013خبر رساں ادارے اے ايف پی کے مطابق دنيا کے اس سب سے بڑے مذہبی تہوار کے موقع پر اپنے گناہوں سے نجات حاصل کرنے کی غرض سے آج قريب تین کروڑ زائرین دريا گنگا ميں ڈبکی لیں گے۔ بھارت کی شمالی رياست اتر پرديش کے اس شہر ميں آج تہوار کے اہم ترين دن پر انتہائی سرد موسم کے باوجود ملک بھر سے آنے والے عقيدت مندوں کی ايک بہت بڑی تعداد موجود ہے۔
ايک مقامی پوليس افسر اجيت تياگی نے اس بارے ميں بات کرتے ہوئے نيوز ايجنسی اے ايف پی کو بتايا: ’’آج اتوار کا دن، جب پانی سب سے زيادہ مقدس اور اچھا مانا جاتا ہے، زائرين اور پوليس دونوں ہی کے ليے انتہائی اہم دن ہے۔‘‘ ان کے مطابق سب سے اہم بات يہ ہے تمام افراد کی حفاظت کو يقينی بنايا جائے۔ اجيت تياگی کے بقول آج کے دن ہونے والی مذہبی رسومات کے دوران لوگوں کی حفاظت کے ليے قريب سات ہزار پوليس اہلکاروں کو تعينات کيا گيا ہے جبکہ مزيد 30 ہزار رضاکار بھی اس مقام پر موجود ہيں۔
منتظمين ميں شامل ايک رضاکار منی کانت مشرا نے نيوز ايجنسی اے ايف پی کو بتايا: ’’لوگوں کو ہماری ہدايات ہيں کہ وہ پانی ميں ڈبکی ليں اور بس باہر آ جائيں۔‘‘
بھارت ميں اس میلے کا اختتام دس مارچ کو مہا شیوراتری کے موقع پر ہوگا جبکہ اس کا آغاز 14 جنوری کو ہوا تھا۔ کمبھ مذہبی میلہ ہے جسے بھارت میں ’زمین پر منعقدہ عظیم تقریب‘ بھی قرار دیا جاتا ہے۔ یہ میلہ ہر 12 سال بعد منعقد ہوتا ہے تاہم ملک بھر ميں ديگر کئی مقامات پر ہر تين سال ميں چھوٹے تہوار منائے جاتے ہيں۔
کمبھ کے میلے کے موقع پر زائرین دریائے گنگا میں نہاتے ہیں۔ چند افراد ڈبکی لگانے کے عمل کے دوران دريا کا پانی پيتے بھی ہيں جبکہ کچھ لوگ اس پانی کو بوتلوں ميں بھر کر اپنے ساتھ بھی لے جاتے ہيں۔ ہندو عقائد کے تحت اس رسم سے گناہ دھلتے ہیں اور جنت کا راستہ کھلتا ہے۔
اس تہوار کے انعقاد کے ليے قريب 290 ملين ڈالر کا بجٹ درکار ہوتا ہے۔
(as/ng (AFP