امریکہ میں نائن الیون جیسے حملوں کا خطرہ نہیں، اوباما
17 اگست 2011رواں برس 22 جولائی کو دائیں بازو کے ایک شدت پسند مسیحی نوجوان نے ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں بم دھماکے اور پھر قریبی جزیرے اوٹویا پر نوجوانوں کے کیمپ پر فائرنگ کر کے 77 لوگوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ امریکی صدر نے سی این این ٹیلی وژن سے اپنے ایک انٹرویو میں ایسے کسی دہشت گرد کے لیے ’تنہا بھیڑیا‘ کی اصطلاح استعمال کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں ایسے حملوں کا خطرہ موجود ہے۔
امریکی صدر کے مطابق نائن الیون دہشت گردانہ حملوں کو دس برس مکمل ہونے کے موقع پر امریکی سکیورٹی ادارے انتہائی چوکس ہیں۔ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے ردعمل میں کسی دہشت گردانہ حملے کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں اوباما کا کہنا تھا:’’اس کا خطرہ بالکل موجود ہے۔‘‘ تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ خطرہ مختلف نوعیت کا ہے:’’اس وقت ہمارے لیے سب سے بڑی فکر کی بات یہ نہیں ہے کہ کوئی بڑا دہشت گردانہ حملہ ہو سکتا ہے، بلکہ یہ ہے کہ کوئی ’تنہا بھیڑیا‘ دہشت گرد، جس کے پاس صرف ایک ہتھیار ہو اور وہ اس کی مدد سے ناروے میں ہونے والے حالیہ واقعے کی طرح بڑے پیمانے پر قتل عام کر سکتا ہے۔‘‘
امریکی صدر نے نشریاتی ادارے سی این این پر گیارہ ستمبر کے دس برس مکمل ہونے سے متعلق ایک پروگرام میں کہا کہ نائن الیون دہشت گردانہ حملوں کی دسویں برسی کے موقع پر سلامتی کے سخت انتظامات کیے جائیں گے۔ اوباما کے بقول گزشتہ دو برس میں القاعدہ کو انتہائی کمزور کر دیا گیا ہے۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: امجد علی