اپیل مسترد، محمد یونس کی قانونی جنگ ختم
5 اپریل 2011ڈاکٹرمحمد یونس کے وکیل تیمین حسین شہوان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا،’ سپریم کورٹ نے اپیل مسترد کر دی ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ اس کیس کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ کا سات رکنی فل بینچ مقرر کیا گیا تھا، جس نے متفقہ طور پر فیصلہ سنایا۔
بنگلہ دیش کے مرکزی بینک نے دو مارچ کو محمد یونس کو گرامین بینک سے برطرف کر دیا تھا۔ گرامین بینک کے بانی محمد یونس منیجنگ ڈائریکٹر کے عہدے پرفائز تھے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کےمطابق محمد یونس کی ریٹائرمنٹ کی عمر ختم ہونے کے بعد انہیں غیرقانونی طور پر دوبارہ منیجنگ ڈائریکٹر کےعہدے پرتعینات کر دیا گیا تھا۔
70 سالہ محمد یونس کو 1999ء میں غیرمعینہ مدت کے لیے گرامین بینک کا منیجنگ ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ قانونی طور پر اس فیصلے کی توثیق نہیں کی گئی تھی۔ بنگلہ دیش کی ایک ہائی کورٹ نے آٹھ مارچ کو فیصلہ سنایا تھا کہ محمد یونس کی دوبارہ تعیناتی غیر قانونی ہے، جس کے بعد عالمی سطح پر معروف ماہر اقتصادیات نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
تاہم اب سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو درست قرار دے دیا ہے۔ بنگلہ دیشی اٹارنی جنرل محب العالم نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد آج صحافیوں کو بتایا،’ محمد یونس کی قانونی جنگ اب ختم ہو چکی ہے‘۔
اس سے قبل اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ میں اپنا مؤقف بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ محمد یونس ریٹائرمنٹ کی عمر ختم ہونے کے باوجودغیر قانونی منیجنگ ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات ہیں، ’ محمد یونس گرامین بینک کے ایک ملازم ہیں۔ وہاں ریٹائرمنٹ کی عمر ساٹھ برس ہے اور وہ اپنی ملازمت کی مدت پوری کر چکے ہیں‘۔
دوسری طرف ڈاکٹر محمد یونس کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف سیاسی طور پر سازش کی گئی ہے۔ ایسے خدشات بھی ظاہر کیے جا رہے کہ محمد یونس کے خلاف اس فیصلے پر بنگلہ دیش بھر میں عوامی مظاہرے بھڑک سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ محمد یونس کو برطرف کیے جانے کے فیصلے کی عالمی سطح پر بھی مذمت کی گئی تھی، جبکہ امریکہ نے بھی ڈھاکہ حکومت کو خبردار کیا تھا کہ اس معاملے کو حل کرنے کے لیے اگر مناسب اقدامات نہ اٹھائے گئے تو دونوں ممالک کے باہمی تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔
گرامین بینک بنگلہ دیش میں چھوٹے پیمانے پر قرضے جاری کرتا ہے۔ اس بینک سے استفادہ کرنے والے آٹھ ملین افراد میں سے ایک بڑی تعداد دیہی خواتین کی ہے۔ اس بینک کے ملازمین کی کل تعداد چوبیس ہزار بتائی جاتی ہے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: افسر اعوان