ایران: سلیمانی کی برسی کے موقع پر دھماکے، بیسیوں افراد ہلاک
3 جنوری 2024ایرانی حکام نے بتایا کہ تین جنوری بدھ کے روز فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی کی برسی کے موقع پر یکے بعد دیگرے ہونے والے دو دھماکوں میں 70 سے زائد افراد ہلاک اور بیسیوں دیگر زخمی ہو گئے۔
ایران کی ایمرجنسی سروس کے ترجمان بابک یکتاپرست کے مطابق ان دھماکوں میں 73 افراد ہلاک اور 170 زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم کچھ ایرانی خبر رساں اداروں کے مطابق ان دھماکوں میں مرنے والوں کی حقیقی تعداد 73 سے کہیں زیادہ ہے۔
مغربی ذرائع ابلاغ نے اس بارے میں اپنی رپورٹوں میں ایرانی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے ہلاک شدگان کی تازہ ترین تعداد 103 تک پہنچ جانے کا ذکر بھی کیا ہے۔ آخری خبریں ملنے تک ایرانی حکام نے ان دھماکوں کی وجہ سے متعلق تفصیلات جاری نہیں کی تھیں۔
قاسم سلیمانی کے آبائی شہر کرمان کے میئر سعید تبریزی نے ایرانی خبر رساں ادارے اِسنا کو بتایا کہ یہ دونوں دھماکے دس منٹ کے وقفے سے ہوئے۔
قاسم سلیمانی عراق میں تین جنوری 2020ء کے روز ایک امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق قاسم سلیمانی کی برسی کے موقع پر ایک تقریب شہر کرمان کے اسی قبرستان میں منعقد کی گئی تھی، جہاں انہیں دفن کیا گیا تھا اور یہ دھماکے اسی پرہجوم تقریب کے دوران ہوئے۔
ریاستی میڈیا کے مطابق کرمان کے ایک حکومتی اہلکار نے ان دھماکوں کو ''دہشت گردانہ حملے‘‘ قرار دیا۔
دوسری جانب ایرانی نیوز ایجنسی تسنیم نے بتایا کہ ملکی سکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ حملے دو بیگز میں رکھے گئے بموں کے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے دھماکوں کی صورت میں کیے گئے۔
اس سے قبل نیم سرکاری ایجنسی نور نیوز نے انہی دھماکوں کے حوالے سے لکھا تھا کہ کرمان میں واقع قبرستان تک جانے والی سڑک پر یہ دھماکے گیس کے متعدد کنستروں میں ہوئے تھے۔
دھماکوں کے بعد سرکاری ٹی وی پر دکھائے جانے والے مناظر میں ریڈ کریسنٹ کے اہلکار زخمیوں کی مدد کرتے ہوئے دیکھے جا سکتے تھے۔
کرمان میں ریڈ کریسنٹ کے سربراہ رضا فلاح نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ ان کے ادارے کی ریپڈ رسپانس ٹیمیں متاثرہ علاقے سے زخمیوں کو نکالنے کی کوششوں میں مصروف تھیں جبکہ عوام کے ایک بڑے ہجوم کی موجودگی کے باعث وہان تک جانے والی سڑک رکی ہوئی تھی۔
م ا / م م (روئٹرز، اے ایف پی)