ایلوس کی سالگرہ پر اُس کے جرمنی میں قیام کی یادیں
14 جنوری 2010تب اُس کی عمر اگرچہ محض تیئیس برس تھی تاہم وہ عالمی شہرت یافتہ سٹار بن چکا تھا اور جرمن ذرائع ابلاغ کے لئے اُس کا جرمن سرزمین پر قدم رکھنا سب سے بڑی خبر تھی۔ ایک ریڈیو چینل سے ایلوس کے جرمنی پہنچنے کی خبر کچھ یوں نشر کی گئی:’’ایلوس پریسلے، بے شمار نوجوانوں کا آئیڈیل۔ شہر بریمر ہافن میں اُس نے جرمن سرزمین پر قدم رکھے۔ شانوں پر فوجیوں کا مخصوص بیگ لٹکائے وہ ویسا ہی نظر آ رہا تھا، جیسے باقی فوجی ہوا کرتے ہیں۔‘‘
یہ یکم اکتوبر سن 1958ء کا دن تھا۔ بریمر ہافن سے ریل گاڑی میں سات گھنٹوں کا سفر طے کرتے ہوئے ایلوس جنوبی جرمنی کے شہر فرِیڈ برگ پہنچا، جہاں اُس کے اعزاز میں ایک شاندار استقبالیہ دیا گیا۔ تب ایلوس نے کہا تھا:’’یہاں آنا میرے لئے بے حد خوشی کا باعث ہے۔ مجھے امید ہے کہ یہاں مجھے بہت سے نوجوان لوگوں سے متعارف ہونے کا موقع ملے گا۔‘‘
ایک خصوصی اجازت نامے کے تحت ایلوس نے فوجی چھاؤنی کی بجائے باہر شہر میں قیام کیا۔ اُس نے بہت زیادہ رقم کے عوض شہر باڈ نَوئے ہائیم کے وِلا گرُونے والڈ نامی ہوٹل کی دوسری منزل کا کمرہ نمبر دَس کرائے پر لیا۔ اِس ہوٹل کی انتظامیہ نے اِس کمرے کو آج تک اُسی حالت میں رکھا ہوا ہے۔
اِس ہوٹل کی مالکہ اِیس بیرنر ہالڈانے بتاتی ہیں کہ ایلوس کے پرستار شوق سے یہ کمرہ کرائے پر لے کر یہاں قیام بھی کرتے ہیں:’’دُنیا بھر کے تقریباً تمام ملکوں سے لوگ باڈ نَوئے ہائیم آتے ہیں۔ اور نہیں تو کم از کم اِس کمرے کو دیکھنے کے لئے۔ اگر استطاعت ہو تو اِس کمرے میں رات بھی گذارتے ہیں۔‘‘
جرمنی میں ڈیڑھ برس تک کے قیام کے بعد جب ایلوس پریسلے مارچ 1960ء میں یہاں سے رُخصت ہوا تو اُس کے لاکھوں پرستاروں نے آنسو بہائے۔ ایلوس نے وعدہ کیا کہ وہ جلد ہی دوبارہ جرمنی آئے گا، ایک ایسا وعدہ، جو کبھی ایفا نہ ہو سکا۔
رپورٹ: امجد علی
ادارت: مقبول ملک