’برلینالے‘: گولڈن بیئر دستاویزی فلم ’فائر آف سی‘ نے جیت لیا
21 فروری 2016براعظم یورپ کو آج کل دوسری عالمی جنگ کے بعد سے مہاجرین کے سب سے بڑے بحران کا سامنا ہے۔ ’برلینالے‘ کا اعلیٰ ترین اعزاز اسی موضوع پر بننے والی فلم کے حصے میں آیا ہے۔ اطالوی فلمساز جان فرانکو روسی کی فلم ’فائر آف سی‘ میں اٹلی کے جزیرے لامپے ڈوسا کے شب و روز دکھائے گئے ہیں۔ یہ وہ جزیرہ ہے، جہاں گزشتہ کئی مہینوں سے افریقہ اور مشرقِ وُسطیٰ سے ہزارہا مہاجرین کشتیوں کے ذریعے سمندر عبور کرتے ہوئے پہنچ رہے ہیں۔
اس فلم میں گنجائش سے کہیں زیادہ بھری ہوئی کشتیوں میں فرار ہونے والے انسانوں کے ابتر حالات کی تصویر کشی کی گئی ہے۔ اس ہولناک سفر میں اب تک یورپ میں ایک محفوظ اور خوشحال زندگی کے خواب رکھنے والے ہزاروں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اس فلم میں اس جزیرے کے حالات ایک بارہ سالہ مقامی لڑکے اور ایک ڈاکٹر کی آنکھوں سے دکھائے گئے ہیں کہ کیسے وہ صدماتی کیفیات کے شکار اور بھوک سے بے حال انسانوں کو راحت فراہم کرتے ہیں۔ روسی اس موسم بہار میں یہ فلم کھلے آسمان تلے لامپے ڈوسا کے باسیوں کو دکھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اریٹیریا میں جنم لینے والے جان فرانکو روسی نے گولڈن بیئر کا یہ اعزاز لامپے ڈوسا کے باسیوں کے نام کیا ہے، جو اُن کے بقول ’دوسرے لوگوں کے لیے اپنے دلوں کے دروازے کھول دیتے ہیں‘۔ میلے کی جیوری کی سربراہ اور ممتاز امریکی اداکارہ میرل سٹریپ کے ہاتھوں سے ٹرافی وصول کرنے کے بعد روسی نے کہا:’’مجھے توقع ہے کہ اس فلم کے ذریعے لوگ مہاجرین کے حالات سے آگاہ ہوں گے۔ یہ بات ناقابلِ قبول ہے کہ المناک حالات سے بچنے کے لیے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے لوگ سمندر عبور کرتے ہوئے موت کے منہ میں چلے جائیں۔‘‘ تین بار آسکر ایوارڈ جیتنے والی اداکارہ میرل سٹریپ نے کہا کہ اُن کی قیادت میں میلے کی سات رکنی جیوری فلم ’فائر آف سی‘ کو دیکھنے کے بعد ہل کر رہ گئی:’’آج کل کے حالات میں اس طرح کی فلموں کی بہت ضرورت ہے۔‘‘
بہترین ہدایتکاری کا سلور بیئر اعزاز فرانسیسی ڈائریکٹر مِیا ہانسن لَوّ نے جیتا، فلم ’تھنگز ٹُو کَم‘ کے لیے، جس میں اداکارہ ازابیل ہُوپرٹ نے فلسفہ پڑھانے والی ایک ایسی اُستاد کا کردار ادا کیا ہے، جس کی بزرگ والدہ انتقال کر جاتی ہے اور جس کی شادی ٹوٹ جاتی ہے۔
ڈنمارک کے ڈائریکٹر تھامس ونٹربرگ کی فلم ’دی کمیون‘ میں عمدہ اداکاری پر تینتالیس سالہ اداکارہ ترینے ڈُرہولم کو بہترین اداکارہ کے سلور بیئر سے نوازا گیا۔ بہترین اداکار کا اعزاز تیونس کے اداکار مجد مستورا کو فلم ’ھادی‘ میں اداکاری پر دیا گیا۔ اس فلم میں ’عرب اسپرنگ‘ کے بعد کے دور میں جنم لینے والی ایک داستانِ محبت کو موضوع بنایا گیا ہے۔ اس فلم کو کسی ڈائریکٹر کی بہترین پہلی کاوش کا اعزاز بھی دیا گیا۔
سینما کے شعبے میں نئے امکانات دکھانے والی کسی فلم کے لیے مخصوص الفریڈ باؤر انعام فلپائن کے ہدایتکار لیو ڈیاز کی آٹھ گھنٹے دورانیے کی فلم ’اے للیبی ٹُو دی ساروفُل مسٹری‘ کے حصے میں آیا۔
گزشتہ سال کا بہترین فلم کا گولڈن بیئر اعزاز ایرانی ڈائریکٹر جعفر پناہی کی فلم ’ٹیکسی‘ کو ملا تھا۔ گیارہ فروری کو شروع ہونے والا امسالہ برلن بین الاقوامی فلمی میلہ اکیس فروری کو انتہائی مقبول فیچر فلموں کی نمائش کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے۔